مفتی پوپلزئ نے خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر طالبان کی پابندی کو خلاف اسلام قرار دیدیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستانی عالم دین مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے  طالبان کی طرف سے افغانستان میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کو خلاف اسلام قرار دے دیا۔

افغانستان کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن نداء محمد ندیم نے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے معاملے پر وضاحتی بیان میں  کہا تھا  کہ کوئی بھی قرآن و حدیث سے یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ خواتین کیلئے جدید سائنسی علوم ضروری ہیں، وہ سعودی عرب اور ترکیہ جیسا نہیں بلکہ خالص اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔ اللہ نے انہیں اختیار دیا ہے اور وہ شریعت کو بہترین انداز میں نافذ کرسکتے ہیں، اسلام میں عورت کے حقوق  واضح ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں دیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین کی تعلیم، جامعہ ازہر نے طالبان حکومت کے اقدامات کو شریعت کے منافی قرار دیدیا

افغان وزیر کو جواب دیتے ہوئے مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے کہا کہ عورتوں کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی کا فلسفہ و فکر ہی مزاجاً اسلامی نہیں۔

یہ کسی علاقے کی روایت و رسم تو ہو سکتی ہے مگر اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، لہٰذا پردہ کا بہانہ بناکر خواتین کی تعلیم پر پابندی لگانا خلاف اسلام ہے اور قرآن و سنت کی تعلیمات اس کی اجازت ہر گز نہیں دیتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  فرضیت علم کے لیے مرد و خواتین میں کوئی امتیاز اسلام نےقائم نہیں کیا۔حصول علم فرض عین ہے اور یہ قرآن وحدیث سے ثابت ہے۔

اس پرجملہ مسالک متفق ہیں کہ کسی فرض کا انکار کفر ہے۔ اگر کوئی شخص آج کے دور میں خواتین کی تعلیم کو حرام سمجھتاہے چاہے اس کی تاویل کوئی بھی کرے تو ایک فرض کا انکار ہے۔

Related Posts