مفتی منیب الرحمان اور علامہ باقر زیدی نے جماعت اسلامی کی ریلی کی حمایت کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مفتی نعیم الرحمان اور علامہ باقر زیدی نے جماعت اسلامی کی ریلی کی حمایت کردی
مفتی نعیم الرحمان اور علامہ باقر زیدی نے جماعت اسلامی کی ریلی کی حمایت کردی

کراچی: دارالعلوم نعیمیہ کے سرپرست اعلیٰ معروف عالم دین مفتی نعیم الرحمان اور مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی نے جماعت اسلامی کی 28 مارچ کو منعقد ہونے والیحق دو کراچی ریلی کی حمایت کی یقین دہانی کرادی۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی 28مارچ کوحق دو کراچی ریلیکے سلسلے میں دارالعلوم نعیمیہ کے سرپرست اعلیٰ مفتی منیب الرحمن سے ملاقات کی اور ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ کراچی کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے، گزشتہ بارشوں نے کراچی میں تباہی پھیلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی نے قومی و صوبائی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی لیکن شہر کو اس کا حق نہیں لوٹایا۔

علامہ باقر زیدی نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر اس وقت لاوارث نظر آرہا ہے اور کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا۔ گزشتہ چالیس سال میں ٹرانسپورٹ کا نظام درھم برہم ہوگیا ہے۔ ہم کراچی کے تمام مسائل پر جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔

ریلی میں شرکت کی دعوت اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان اورعلامہ باقر زیدی نے جماعت اسلامی کی حق دو کراچی ریلی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کیحق دو کراچی ریلیپوری قوم کے جذبات ترجمان ثابت ہوگی۔ شہر میں اس وقت بجلی اور پانی کا سنگین مسئلہ ہے۔ گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔آئے روز شہر میں جرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ کا حراستی مراکز میں قید شہریوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ شہری دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن کوئی مسائل سننے کو تیار نہیں۔ کراچی کے مسائل سے وفاقی حکومت اور ناہی صوبائی حکومت کو کوئی سروکار ہے۔حق دو کراچی ریلی“ قائدآباد سے شروع ہوگی اور گورنر ہاؤس پر ختم ہوگی۔ میگا سٹی میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

Related Posts