مفتی عزیز الرحمٰن کا طالبعلم سے بدفعلی کا اعتراف، معاملے کو نیا رخ دیدیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

mufti aziz ur rehman confesses to sexually assaulting seminary student

لاہور: مدرسہ جامعہ منظور الاسلامیہ میں نوجوان طالب علم سے بدفعلی کے بعد مفتی عزیز الرحمٰن کو برطرف کردیا گیا، مفتی عزیز الرحمٰن نے واقعہ کو نیارخ دیدیا۔

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں جمعیت علماء اسلام کے رہنماء و مدرسہ جامعہ منظور الاسلامیہ کے مفتی عزیز الرحمٰن کو ایک نوجوان طالب علم بدفعلی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متعدد موقف سامنے آئے جمعیت علماء اسلام کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں مفتی عزیز الرحمٰن کو بدفعلی کیلئے جنسی طور پر نااہل قرار دیکر معاملے کو سازش قرار دیا گیا جبکہ بعد ازاں ان کی رکنیت معطل کردی گئی۔

مفتی عزیز الرحمٰن کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مدرسہ انتظامیہ نے بھی برطرفی کا اعلان کردیا جبکہ مدرستہ الاسلام لاہور کے مہتمم خلیل اللہ ابراہیم نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ صابر شاہ کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے کی ویڈیو میرے ٹوئٹ کے ذریعے منظر عام پر آنےکےبعد جے یو آئی ف کے رہنما اور معلم مفتی عزیز الرحمٰن کو برطرف کردیا گیاہے۔

دوسری جانب مفتی عزیز الرحمٰن نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ویڈیو منصوبہ بندی کے تحت بنائی گئی،مدرسے کے ناظم نے مجھے عہدے سے ہٹانے کے لیے نوجوان کو میرے خلاف استعمال کیا،نشہ آور چائے پلائی گئی جس کے بعد اپنے ہوش و حواس میں نہیں رہا،دیکھا جا سکتا ہے میرا جسم حرکت نہیں کررہا جبکہ ویڈیو میں واضح ہے کہ نوجوان پر کوئی جبر نہیں ہے۔


 

مفتی عزیز الرحمٰن کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ مدرسہ جامعہ منظور الاسلام لاہور کے مہتمم مفتی عزیز الرحمن نےمبینہ بدفعلی کی تو بچے صابر کی شکایت پر اُلٹا اسی کو جُھوٹا کہا گیا،مجبوراً لڑکے نے اپنے ہی اُستاد پر اسٹنگ آپریشن کر ڈالا، اب اسے دھمکی دی جا رہی ہے کہ خاموش ہو جائے ورنہ۔

ایک صارف کا کہنا ہے کہ مفتی عزیز الرحمن نےاپنی دانست میں زبردست کہانی گھڑی ہےلیکن موصوف کو اندازہ ہی نہیں ہوا کہ وہ اعتراف جرم کر بیٹھے ہیں 10منٹ کےمکمل وضاحتی بیان میں عالیمرتبت نےپہلے تو ویڈیو کو جعلی قرار دیا پھر اپنی ہی بات سےپلٹ گئےحتیٰ کہ مدرسےکی انتظامیہ کےبرطرفی لیٹر کو اپنےخلاف سازش قراردےدیا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ مفتی عزیز الرحمٰن سے متعلق کئی طالب علموں نے شکایت کی وہ بدفعلی کرتے ہیں لیکن انتظامیہ نے ہر دفعہ چھپانے کی کوشش کی مجبوراً ایک طالب علم کو خفیہ کیمرہ لگا کر بدفعلی اپنے ساتھ کروانا پڑی تاکہ ریکارڈ ہو مفتی کے خلاف ایکشن ہو اوپر سے لے نیچے تک سب دین کے نام پر بدکاری کے مرتکب ہوئے۔

سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے کہ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ تمام تر ویڈیو ثبوت ہونے کے باوجود لاہور کے تھانہ صدر کے ایس ایچ اوعتیق ڈوگر مفتی عزیز الرحمن کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں کر رہے جبکہ اہلِ علاقہ شدید سیخ پا ہیں، اس معاملے میں ریاست کو بطور فریق اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ایک ٹوئٹرصارف کاکہنا ہے کہ کیا معلوم کہ مفتی عزیز الرحمن ویسے ہی پڑھا رہے ہوں جیسے خود پڑھے تھے؟ تصویر کا مثبت پہلو بھی دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ساتھ لف تصویر مفتی عزیز الرحمن کے چاہنے والوں کی دلپشوری کے لیے ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مفتی عزیز الرحمٰن کے حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیںمنظور الاسلامیہ لاہور جامعہ کے مہتمم عزیز الرحمن کو طالب علم کے ساتھ بد فعلی کرنے پر کڑی سزا دی جائے اوراس کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے تا کہ اس طرح کے دوسرے لوگ عبرت حاصل کریں۔

Related Posts