لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین پر مبینہ طور پر ٹیکس چوری کا الزام ہے جس کے تحت برطانوی حکومت نے انہیں 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق بانئ متحدہ پر الزام ہے کہ گزشتہ 20 برس سے زائد عرصے میں انہوں نے 2 لاکھ پاؤنڈز سے زائد ٹیکس ادا نہیں کیا جس پربرطانیہ کے تفتیشی ادارے مزید تحقیق میں مصروف ہیں تاکہ ان پر لازم مکمل واجبات کا پتہ چلایا جاسکے۔
تحقیقات کے دوران بانئ متحدہ کی آمدنی، ادائیگیاں، انشورنس اور اثاثہ جات کا جائزہ لیا جائے گا جس کیلئے سن 1995ء سے لے کر 2015ء تک مجموعی طور پر 20 سال کے ریکارڈ کاجائزہ لیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے بانی اور کارکنان کی ماہانہ آمدن اور اخراجات کا تخمینہ بھی لگایا جائے گا۔
برطانیہ میں سالہا سال سے خود ساختہ جلاوطنی کاٹنے والے بانئ متحدہ کے گھریلو اخراجات ماہانہ 50 ہزار پاؤنڈز کے لگ بھگ ہیں جن میں ان کی اہلیہ اور بیٹی پر کیے گئے اخراجات بھی شامل ہیں۔ لندن میں ان کی رہائش گاہ اور ایم کیو ایم آفس پر کام کرنے والے سینکڑوں کارکنان کی آمدن و اخراجات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ بانئ متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین نے ایم کیو ایم نامی قوم پرست سیاسی جماعت 80ء کی دہائی میں بنائی جس کے بعد سالہا سال تک ایم کیو ایم کے ذریعے لندن میں بیٹھ کر کراچی پر حکومت بھی قائم کی۔
بانئ متحدہ کو پاکستان میں نفرت انگیز تقاریر کیس کا سامنا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان مخالف نعرے لگا کر اپنی تقریر سننے والے متحدہ کارکنان کو وطن دشمنی پر اُکسایا۔
یہ بھی پڑھیں: نفرت انگیزتقاریرکیس، الطاف حسین کی ضمانت میں پھرتوسیع