دنیا میں پھیلتی نئی وبا منکی پاکس کتنی خطرناک ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا میں پھیلتی ایک اور وبا منکی پاکس کتنی خطرناک ہے؟
دنیا میں پھیلتی ایک اور وبا منکی پاکس کتنی خطرناک ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دنیا سال 2020ء کے بعد سے مختلف وبائی امراض کا سامنا کررہی ہے، ابھی کورونا وائرس کی وباء پوری طرح ختم نہیں ہوئی تھی کہ ایک اور نیا وائرس سامنے آگیا، اس نئے وائرس کا نام منکی پاکس ہے جو کہ بہت ہی کم وقت میں 11 ممالک میں 80 کے قریب لوگوں کو اپنی گرفت میں لے چکا ہے۔

منکی پاکس وسطی افریقہ سے یورپ تک تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کے وسیع پیمانے پر پھیلنے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا میں صحت کے حکام اس کے اچانک پھیلنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اب تشویش کی بات یہ ہے کہ یہ بیماری کتنی خطرناک ہو سکتی ہے؟

منکی پاکس

منکی پاکس ایک  نایاب وائرل انفیکشن ہے جو عام طور تھوڑی کم شدت کا ہوتا ہے جس سے زیادہ تر لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ وائرس لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتا اور وسیع تر عوام کے لئے اس کا خطرہ کم ہے۔ یہ بیماری وسطی اور مغربی افریقہ کے دور دراز علاقوں میں سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔

دریافت

اس وائرس کی شناخت سب سے پہلے بندروں میں کی گئی، یہ بیماری عام طور پر قریبی رابطے سے پھیلتی ہے اور شاذ و نادر ہی افریقہ سے باہر پھیلتی ہے، اس لیے اب بڑھتے ہوئے  کیسوں کے اس سلسلے نے تشویش کو جنم دیا ہے۔

تاہم، اس بیماری کے حوالے سے سائنسدانوں کا یہ کہنا ہےکہ کورونا وائرس کی طرح یہ وبااتنی آسانی سے نہیں پھیل سکتی۔

علامات

ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، سوجن، کمر میں درداور پٹھوں میں درد  شامل ہیں۔

ایک بار جب  جسم میں بخار ٹوٹ جاتا ہے تو ایک طرح کے دانے بن سکتے ہیں، جو اکثر چہرے سے شروع ہوتے ہیں، پھر جسم کے دوسرے حصوں، عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں تک پھیل جاتے ہیں۔

اس کے دوران بہت ہی تکلیف دہ خارش شروع ہوتی ہے جو آہستہ آہستہ بڑھتی جاتی ہے، جو دانے جسم پر نکلتے ہیں اُن میں داغ بھی پڑجاتے ہیں۔اس کا انفیکشن عام طور پر خود ہی ختم ہو جاتا ہے اور 14 سے 21 دنوں کے درمیان رہتا ہے۔

کیا یہ پھیلتا ہے؟

منکی پاکس پھیل سکتاہے خاص طور پر جب کوئی متاثرہ شخص آپ کے قریب ہو۔ وائرس اُس وقت بہت تیزی سے آپ پر اثر انداز کرتا ہے جب آپ کی جلد خراب ہو، اس کے علاوہ یہ سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

اسے پہلے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کے طور پر بیان نہیں کیا گیا تھا۔ یہ متاثرہ جانوروں جیسے بندروں، چوہوں اور گلہریوں کے رابطے سے بھی پھیل سکتا ہے یا وائرس سے آلودہ اشیاء، جیسے بستر اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔

افریقہ سے باہر کیسز میں اضافہ

افریقہ سے باہر شاذ و نادر ہی لوگوں کو متاثر کرنے والےاس  انفیکشن کی تصدیق اب برطانیہ، اسپین، پرتگال، بیلجیم، فرانس، امریکہ اور آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں ہوئی ہے۔

جرمنی نے وائرس کے اپنے پہلے کیس کی اطلاع دی اوراس طرح وہ وباء کی نشاندہی کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا۔

ویکسین

منکی پاکس کے لیے کوئی مخصوص ویکسین موجود نہیں ہے، لیکن چیچک کی ویکسین 85 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے کیونکہ دونوں وائرس کافی ایک جیسے ہیں۔

یہ کتنا خطرناک ہے؟

منکی پاکس عموما اتنا خطرناک نہیں کیونکہ اس کے دانے چکن پاکس سے کافی ملتے جلتے ہوتے ہیں اور چند ہفتوں میں خود ہی صاف ہوجاتے ہیں۔ تاہم، بعض اوقات یہ شدید بھی ہوسکتا ہےاور اس کی وجہ سے مغربی افریقہ میں اموات کی اطلاع بھی ملی ہے۔

Related Posts