مودی سرکار اب مقتول مسلم سیاستدان کی بیوہ کے پیچھے پڑ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں آج کل خبروں کی سُرخیوں میں ایک نام سب سے زیادہ گردش کر رہا ہے جو حال ہی میں بھارت میں قتل ہونے والے عتیق احمد کی اہلیہ ہیں۔

امیش پال قتل کیس میں مفرور سابق ایم پی عتیق احمد کو کچھ دن قبل پریاگ راج میں پولیس کی حراست میں دورانِ پریس انٹرویو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ انکی اہلیہ کی ان دنوں بھارت میں تلاش جاری ہے اور اس سلسلے میں پولیس نے انکی گرفتاری کرانے میں مدد کرنے پر انعامی رقم پہلے 25 ہزار اور پھر بڑھا کر 50 ہزار روپے کردی ہے۔

راجو پال قتل کے گواہ امیش پال اور اسکے دو سیکورٹی اہلکاروں کو گولی اور بم کا استعمال کر کے قتل کر دیا گیا تھا اور اس قتل کے الزام میں پانچ ملزمین عتیق احمد، بیوی شائستہ پروین، بھائی اشرف اور ان کے بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد سے عتیق کی بیوی شائستہ پروین پولیس کے ہاتھ نہیں آپائی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سورج پنچولی کیخلاف اداکارہ جیاخان خودکشی کیس کا فیصلہ 10 سال بعد سُنادیا گیا

شائستہ کے خاوند عتیق اور بہنوئی اشرف کے قتل کے دو دن بعد انکے بیٹے اسد کو پولیس مقابلے میں ماردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق شائستہ کو عتیق کی آخری رسومات کے بعد گرفتاری دینی تھی لیکن ایسا نا ہوا۔

شائستہ کی حقیقت

شائستہ کے والد پولیس میں تھے۔ اس نے بارہویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اور پھر اسکی شادی 1996 میں عتیق سے ہوگئی۔ اس سے قبل شائستہ کا سیاسی سرگرمیوں سے کوئی واسطہ نہیں تھا۔

2009 کے بعد سے شائستہ کے نام پر پریاگ راج میں 3 دھوکے بازی اور ایک قتل کا مقدمہ درج ہے۔ دھوکہ دہی کے تینوں مقدمے انڈین پینل کوڈ کے 3 الگ دفعات 420 فریب، 467 قیمتی سیکورٹی یا وصیت کی جعلسازی اور 468 دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی اور 471 جعلی دستاویزات کا استعمال جبکہ چوتھا مقدمہ اُمیش پال کا قتل ہے۔

شائستہ نے 2021 میں اے آئی ایم آئی ایم جبکہ 2023 میں بی ایس پی جوائن کی۔

ایک رپورٹ کے مطابق شائستہ اُمیش پال کے قتل کے پورے منصوبے کا اہم حصہ تھیں، جس وقت عتیق زیرِ حراست تھا تب شائستہ نے اسکے گروہ کو لیڈر کی طرح سنبھالا۔

عتیق کے ایک رشتہ دار محمد زیشان نے بتایا کہ ایک مرتبہ عتیق نے اپنے بیٹے علی کو 25 شوٹرز کے ہمراہ انکے گھر بھیجا اور ان سے انکی زمین شائستہ کے نام کرنے اور 5 کڑوڑ روپے کا مطالبہ بھی کیا۔

شائستہ کا خط

حال میں شائستہ کا ایک خط جو کہ انہوں نے 27 فروری کو چیف منسٹر یوگی آدتیاناتھ کے نام لکھا تھا سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اپنے اس خط میں شائستہ نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ اسکے شوہر عتیق اور بہنوئی اشرف کو ریمانڈ کے بہانے ہلاک کیا جاسکتا ہے۔

اس خط میں انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ان کے شوہر پر لگایا گیا قتل کا الزام جھوٹا ہے اور اصل میں منسٹر نند گوپال گُپتا اُمیش کے قتل کی شازش بننے والے ہیں۔

اپنے اس خط میں شائستہ نے چیف منسٹر سے مدد مانگی تھی کہ اگر انہوں نے اس معاملے کو نا دیکھا تو انکے شوہر، بہنوئی اور بیٹوں کو مار دیا جائیگا۔

Related Posts