پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز 22 نومبر سے جزوی طور پر معطل کی جانے والی ہیں، یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج سے پہلے کیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور پنجاب کے مختلف اضلاع میں معطل ہو سکتی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق 22 نومبر سے موبائل انٹرنیٹ سروسز پر فائروال لگایا جائے گا جس کے نتیجے میں انٹرنیٹ کی رفتار میں نمایاں کمی آئے گی۔
سوشل میڈیا ایپس پر ویڈیوز اور آڈیو فائلز ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ حالات کے مطابق انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بعض مخصوص مقامات پر بغیر اطلاع کے معطل بھی ہو سکتی ہیں۔
13 نومبر کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اعلان کیا تھا کہ 24 نومبر کے احتجاج کی آخری کال جاری کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے اور قوم سے سوال کیا کہ وہ آزادی میں رہنا چاہتی ہے یا نہیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی تصدیق کی کہ احتجاج کی تیاری مکمل ہے اور علیمہ خان کا اعلان واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبات کے پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔