کراچی کے علاقے لیاقت آباد کے سرکاری اسکول سے مبینہ طور پر اسٹوڈنٹس کے بیگ چوری ہونے لگے جبکہ طالبات سے بدتمیزی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اس وقت نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات جاری ہیں۔ آج پرچہ دے کر نکلنے والی طالبات اور اہلِ خانہ کا اسکول انتظامیہ سے جھگڑا ہوا۔ طالبہ نے اپنا بیگ مانگا تو انتظامیہ کی جانب سے بدتمیزی کی گئی۔
احتجاج کرنے پر پیپر دے کر آنے والی طالبہ کو دھکے مار کر اسکول سے باہر نکالا گیا۔ خیال رہے کہ پاکستان میں تعلیم کا کوئی پرسانِ حال نہیں، خاص طور پر سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی صورتحال قابلِ رحم ہے۔
بے شمار سرکاری اسکولوں میں ضروری تعلیمی سہولیات کی عدم دستیابی سوالیہ نشان ہے جبکہ گھوسٹ اسکول، گھوسٹ ٹیچرز اور ناقص معیارِ تعلیم کے باعث طلبہ و طالبات کو تعلیم کے مراحل کی تکمیل کے بعد ملازمت کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اسکولوں میں اساتذہ کا طلبہ کے ساتھ رویہ بعض اوقات انتہائی نامناسب ہوتا ہے۔ امتحانات کے دوران نقل مافیا کو لگام ڈالنے کی بجائے آج سامنے آنے والے واقعے میں طالبات کے ساتھ بد تمیزی کا انکشاف تعلیمی نظام کیلئے انتہائی تشویشناک ہے۔