یٰسین ملک کی رہائی کیلئے اعلیٰ سطح کے تمام اقدامات کرینگے، مریم اورنگزیب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یٰسین ملک کی رہائی کیلئے اعلیٰ سطح کے اقدامات کرینگے، مریم اورنگزیب
یٰسین ملک کی رہائی کیلئے اعلیٰ سطح کے اقدامات کرینگے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے ہفتے کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یٰسین ملک کی رہائی کے لیے اعلیٰ سطح کے تمام اقدامات کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں حریت رہنما یسٰین ملک کی اہلیہ مشعال ملک اور ان کی بیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ 64 ایسے لوگ ہیں جن کا کوئی پتا نہیں کہ وہ کہاں ہیں، کس ٹارچر سیل یا جیل میں ہیں، ان کا کئی کئی برسوں سے اپنے اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بھارت 75 سال سے کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہا ہے لیکن ہر ظلم کے بعد کشمیریوں کا عزم مزید مضبوط ہوجاتا ہے، بھارت یسٰین ملک کی حق گوئی سے ڈرتا ہے، ان کے تمام حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن نے گرفتار کرلیا

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا میری ابھی وزارت قانون اور وزارت انسانی حقوق سے بات ہوئی، وزیراعظم نے ان کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں اور انہوں نے اس پر کام شروع کردیا ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ہم سفارتی اور قانونی محاذ پر بھی ہر جائز راستہ اختیار کریں گے اور عالمی انسانی حقوق کے تحت اپنی حکمت علمی تیار کرکے وزیراعظم کو پیش کریں گے اور ان کا باقاعدہ اعلان بھی کریں گے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ یقینی بنایا جائے گا کہ بھارت ایسا کوئی قدم اٹھانے سے پہلے سوچے جس کے عالمی سطح پر نتائج کا اس کو سامنا کرنا پڑے گا۔

مزید برآں اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان یسٰین ملک کو بھارت کی جیل سے فوری آزاد کرانے کے لیے اقدامات کرے، ان کی صحت انتہائی خراب ہے، تازہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ان کے اردگرد سیکڑوں سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں جیسے کسی دہشت گرد کو گرفتار کرکے لے جایا جارہا ہے۔

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ یسٰین ملک کو بولنے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی، ان پر سرکاری وکیل کی مدد حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے تاکہ ان کو پھانسی کے پھندے تک پہنچانے کا منصوبہ بآسانی کامیاب ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یسٰین ملک کو ’پروٹیکٹو پرسنیلٹی‘ ڈکلیئر کروانا پڑے گا کیونکہ وہ ایک سیاسی قیدی ہیں، وہ سیکڑوں لوگوں کی آواز ہیں، ہم دونوں میاں بیوی کو آڈیو یا ویڈیو کال تو دور خط کے ذریعے بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے، ہماری 8 سال کی بچی ساڑھے 3 سال سے اپنے باپ کی آواز تک نہیں سن سکی۔

Related Posts