شہابِ ثاقب کا مشاہدہ، قدرتی آفات کا انتباہ، کراچی کو سب سے زیادہ خطرہ کیوں؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Meteor streaks, solar eclipse: Astrologer warns of natural calamity
ARY NEWS

کراچی میں حالیہ شہابِ ثاقب کے مشاہدے نے شہریوں میں زبردست تجسس اور چہ مگوئیوں کو جنم دیا ہے اور ماہر نجوم نے قدرتی آفات کا انتباہ دے دیا ہے۔

شہابِ ثاقب، جسے عام طور پر ٹوٹا ہوا تارا بھی کہا جاتا ہے، کراچی کے کئی شہریوں نے دیکھا اور اس واقعے کی ویڈیوز تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ معروف ماہر نجوم ہمایوں محبوب نے اس غیر معمولی مظہر پر اپنی پیشگوئیاں پیش کیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام “باخبر سویرا” میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں محبوب نے وضاحت کی کہ شہابِ ثاقب دراصل کسی دمدار ستارے یا شہابیے کا ٹکڑا ہوتا ہے جو زمین کے کرۂ ہوائی میں داخل ہوکر جلنے لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہابِ ثاقب کا مشاہدہ عام بات ہوسکتی ہے مگر جب اس کا وقوع چاند گرہن اور سورج گرہن جیسے فلکیاتی واقعات کے ساتھ ہو تو اس کے اثرات غیر معمولی اور اہم ہوسکتے ہیں۔

ہمایوں محبوب کے مطابق حالیہ چاند گرہن کے بعد شہابِ ثاقب کا نظر آنا اور پھر آنے والے دنوں میں سورج گرہن کا متوقع ہونا ایک منفرد اور غیر معمولی فلکیاتی سلسلہ ہے جس کے ممکنہ نتائج شدید موسمی تبدیلیوں اور آبی و ماحولیاتی بحران کی صورت میں ظاہر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ اس غیر معمولی امتزاج کے باعث ساحلی علاقوں بشمول کراچی میں شدید اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، جن میں سمندری طوفان اور موسمی بے ترتیبی شامل ہو سکتی ہے۔

یہ شہابِ ثاقب حالیہ راتوں میں کراچی کے کئی شہریوں نے دیکھا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف تبصرے اور خیالات کا تبادلہ شروع ہوگیا۔

واضح رہے کہ “شہابِ ثاقب” عربی زبان کا لفظ ہے، جس میں “شہاب” کا مطلب جلتی ہوئی روشنی جبکہ “ثاقب” کا مطلب چمکدار اور تیز دھار روشنی ہوتا ہے۔

Related Posts