محمود آباد پولیس کا کارنامہ، چھاپے میں برآمد کی گئی 634 کلوگرام چھالیہ غائب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محمود آباد پولیس کا کارنامہ، برآمد کی گئی 634 کلوگرام چھالیہ غائب کردی
محمود آباد پولیس کا کارنامہ، برآمد کی گئی 634 کلوگرام چھالیہ غائب کردی

کراچی: محمود آباد پولیس نے چھالیہ برآمدگی کیس میں برآمدہ 700 کلو گرام چھالیہ ضبط کرنے کے بعد 64 کلو گرام ضابطے کی کارروائی کا حصہ بناتے ہوئے 634 کلو گرام چھالیہ منظر سے غائب کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 634 کلو گرام چھالیہ جس کی مالیت لاکھوں روپے بنتی ہے، چھاپہ مار کارروائی میں پولیس ٹیم نے ہڑپ کر لی ہے۔ تھانیدار نے جعلسازی سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے تاہم گرفتار ملزم ایاز خان نے زبان کھول دی۔

مفرور ملزم احمد کی تلاش میں چھاپے مار کارروائیاں جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز محمود آباد پولیس نے سادہ لباس انٹیلی جنس افسر کی موصول اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے رکشے کے ذریعے چھالیہ اسمگلنگ ناکام بنا دی تھی۔

مذکورہ کارروائی میں پولیس نے بھاری مقدار میں چھالیہ برآمد کی۔ حراست میں لیے گئے رکشہ ڈرائیور احمد خان کی نشاندہی پر پپو نامی چھالیہ کے بیوپاری کے گودام پر چھاپہ مارا گیا جس سے مجموعی طور پر 700 کلوگرام سے زائد چھالیہ قبضے میں لے لی۔

مقدمے میں احمد نامی ایک شخص کو مفرور قرار دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے 600 کلو گرام چھالیہ تھانہ پہنچنے سے قبل ہی غائب کردی۔ چھاپہ مار کارروائی جس مخبر کی اطلاع پر کی گئی تھی، ، 50 فیصد حصہ اسے بھی پہنچایا گیا۔

ایس ایچ او تھانہ محمود آباد ایاز احمد پٹھان کا کہنا ہے کہ پولیس نے کارروائی کے دوران گٹکا ماوا کی فروخت میں ملوث ایاز ولد وزیر زادہ کو گرفتار کیا جس کے قبضے سے 64 کلو چھالیہ اور گٹکے کے پیکٹس برآمد ہوئے۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

کارروائی کے دوران چھالیہ غائب کرنے سے متعلق سوال پر ایس ایچ او محمود آباد نے تردید کی اور کارروائی کے دوران راستے سے چھالیہ کے غائب ہونے کو چھالیہ فروشوں کی سازش قرار دے دیا۔ 

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود آباد تھانے میں تعینات عارف خان اور ظہیر تنولی جوکہ انٹیلی جنس ٹیم چلارہے ہیں،چھالیہ غائب کرنے میں ملوث ہیں، اگر ان کے خلاف شفاف تحقیقات کروائیں جائیں تو سارا معاملہ سامنے آجائے گا۔

ذرائع کے مطابق پپو نامی چھالیہ فروش کے پہلے رکشے سے پھر گودام سے مجموعی طور پر 700 کلوگرام سے زائد چھالیہ برآمد ہوئی تھی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ضابطے کی کارروائی میں صرف 64 کلو گرام چھالیہ تفتیشی حکام کے سپرد کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس گداگروں کے خلاف متحرک، بھکاریوں کی فہرستیں تیار

Related Posts