شاہی حیثیت سے دستبرداری، برطانوی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے مجسموں کی جگہ تبدیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کی شاہی خاندان سے علیحدگی کے اعلان کے بعد لندن کے مادام تساؤم یوزیم میں ان کے مجسمے بھی شاہی خاندان سے علیحدہ کرکےہی کہیں اور منتقل کردیے گئے۔

واضح رہے کہ برطانوی شاہی جوڑے نےاعلیٰ شاہی حیثیت سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ مالی طور پر خودمختار ہونے کے لیے اقدامات کریں گے اور وہ اپنا وقت برطانیہ اور شمالی امریکا کے درمیان گزارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ جغرافیائی توازن ہمیں اپنے شاہی روایت کی تعریف کے ساتھ اپنے بیٹے کی پرورش کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں وہ پیدا ہوا تھا، اور ساتھ ہی ہمارے اہل خانہ کو اگلے باب پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع فراہم کرے گا، جس میں ہمارے نئے خیراتی ادارے کا آغاز بھی شامل ہے۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے بیان کے مطابق ہم شاہی خاندان کے سینئیر ارکان کی حیثیت سے دستبردار ہونے اور مالی طور پر خود مختار ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، جبکہ ہم ملکہ برطانیہ کی مکمل معاونت اور حمایت جاری رکھیں گے جو کہ ان کے لیے باعث فخر ہے۔

شاہی جوڑے نے اپنے فیصلے کی تفصیلات اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی پوسٹ کیں اور کہا کہ انھوں نے کئی ماہ تک غورو فکر اور باہمی تبادلہ خیال کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

https://www.instagram.com/p/B7EaGS_Jpb9/?utm_source=ig_web_copy_link

اس حوالے سے برطانوی شاہی محل بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیوک اور ڈچز کے ساتھ ان کے شاہی حیثیت سے دستبرداری کے فیصلے پر بات چیت ’ابتدائی مرحلے میں تھی، شہزادے کی مختلف راستہ اختیار کرنےکی خواہش کو سمجھتے ہیں، معاملے میں پیچیدہ مسائل ہیں جنہیں حل کرنے میں وقت لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی، ترک اور روسی سربراہانِ مملکت کا مشترکہ بیان سامنے آگیا

برطانوی میڈیا نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن نے اس اہم بیان سے قبل شاہی خاندان کے کسی بھی بڑے سے مشورہ نہیں کیا، جس کے باعث بکنگھم پیلس ان کے اس فیصلے سے مایوس ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ شاہی خاندان کے سینئیر ارکان کو اس اعلان سے دکھ پہنچا ہے۔

Related Posts