پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع نے فلمسٹار علی ظفر پر 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ کراچی کی مقامی سیشن کورٹ میں دعویٰ دائر کرنے والی گلوکارہ نے کہا ہے کہ علی ظفر نے جھوٹے الزامات لگائے اور میری شہرت کو نقصان پہنچایا۔
گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ میڈیا پر آ کر علی ظفر میرے خلاف مختلف بے بنیاد الزامات لگاتے رہے اور کہتے رہے کہ میں نے پیسوں کے لالچ میں آ کر جنسی ہراسانی کا غلط الزام عائد کیا ہے، میں ان کے تمام الزامات کو مسترد کرتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مایہ ناز پاکستانی گلوکار و موسیقار امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 45 برس ہو گئے
میشا شفیع نے کہا کہ ہتک عزت کا کیس ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور میرے وکلاء باقاعدگی سے کیس کی پیروی کر رہے ہیں۔ مجھے اب تک عدالت نے طلب نہیں کیا ہے لیکن جب طلب کرے گی، میں حاضر ہوجاؤں گی۔
انہوں نے کہا کہ میں قانون اور عدالت دونوں کا احترام کرتی ہوں اور مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں۔ میں جنسی ہراسانی کے دعوے پر آج تک قائم ہوں اور آج بھی علی ظفر کے خلاف میرے الزامات کی صداقت جھٹلائی نہیں جاسکتی۔
دوسری جانب میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے فلم اسٹار علی ظفر نے کہا کہ میں ریاست پاکستان کا ایک شریف شہری جبکہ میشا شفیع جھوٹی خاتون ہیں۔ ان کو کینیڈا کی شہریت درکار تھی، جس کے لیے انہوں نے مجھ پر جھوٹا الزام لگا دیا۔ میں قانون کا احترام کرتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں اپنے کیس کا دفاع کر رہا ہوں۔ میشا شفیع کو چاہئے کہ عدالت اور قانون کو تسلیم کرے اور جھوٹے الزامات سے باز رہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل منی لانڈرنگ کے کیس میں اداکارہ صوفیا مرزا کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے تفتیش شروع کردی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے الزام کی تحقیقات کریں گے۔
ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ ڈائریکٹر، انسپکٹر اور سب انسپکٹر بھی تحقیقاتی کمیٹی کا حصہ ہیں۔گزشتہ روز چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی کو منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات معلوم کرکے رپورٹ جلد مرتب کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: اداکارہ صوفیا مرزا پر منی لانڈرنگ کا الزام، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے تحقیقات کریں گے