کراچی: بلدیہ شرقی (ڈی ایم سی ایسٹ) میں میونسپل کمشنر وسیم مصطفیٰ سومرو گھوسٹ ملازمین کے نام پر مال بنانے کیلئے متحرک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ شرقی میں گھوسٹ کنٹریکٹ ملازمین کے حوالے سے چیئرمین کے جانے کے بعد میونسپل کمشنر بلدیہ شرقی وسیم مصطفیٰ سومرو نے سیکڑوں جعلی اور گھوسٹ کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہیں خرد برد کرنے کیلئے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
قبل ازیں سیلری پول انچارج کے گھوسٹ ملازمین کی تنخواہیں بنانے سے انکار کے بعد پہلے غیر قانونی طور پر ماہ اگست اور ستمبر کی تنخواہ پر بل تیار کروائے گئے ، جو مکمل طور پر غیر قانونی تھے اس میں ڈاکٹر آصف کی معاونت کے لیے سابق سیلری پول انچارج عبداللہ کو غیر اعلانیہ مقرر کیا گیا۔
اب میونسپل کمشنر وسیم سومرو نے ایک غیر قانونی حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہیں بنانے کا ذمہ شمشاد علی راؤ کو دیا گیا ہے جبکہ وہ پہلے ہی میونسپل سروسز (سینیٹری) کی بھاری زمہ داریاں نبھا رہے ہیں تاہم انہیں چارجڈ پارکنگ کا انچارج بھی اسی حکم نامے میں بنادیا گیا۔
دوسری جانب چارجڈ پارکنگ کیلئے پہلے ہی ڈائریکٹر موجود ہے، ایسے مضحکہ خیز حکم نامے پر ڈی ایم سی ایسٹ کے ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ڈی ایم سی کے بعض اعلیٰ افسران مزید گھوسٹ ملازمین کنٹریکٹ بنیاد پر بھرتی کرانے کیلئے پر تول رہے ہیں۔
اسی منصوبے کے لیے میونسپل کمشنر نے مضحکہ خیز حکم نامہ جاری کیا جبکہ ڈی ایم سی کے افسران اور ٹریڈ یونینز کے رہنماؤں نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سے اپیل کی کہ وہ فوری مداخلت کریں اور کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے کوئی اہل آفیسر مقرر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس بی سی اے میں معطل انسپکٹر شکیل آج بھی فعال