کراچی:بورڈ آف سکینڈری ایجوکیشن کراچی کی انتظامیہ نے نویں کی انرولمنٹ، نویں اور دسویں کی امتحانی فیسیں اور رجسٹریشن فیسوں میں کئی گناہ اضافہ کردیا۔پرائیویٹ اسکولوں کی تنظیموں اوروالدین میں شدید اضطراب پایا جارہا ہے۔
میٹرک بورڈکی جانب سے نویں سائنس اور جنرل گروپ کے انرولمنٹ کی فیس میں 600روپے سے بڑھا کر 1200روپے کردی گئی ہے اور انرولمنٹ کارڈ کی نقل کی فیس 200روپے کر دی گئی ہے۔
نویں اور دسویں پرائیویٹ کی رجسٹریشن فیس 2000روپے اور اس کے نقل کارڈ کی فیس 300روپے کردی گئی ہے۔نویں جماعت جنرل ریگولرگروپ، سائنس گرو پ، جنرل پرائیویٹ گروپ کی فیس 2100روپے مقرر کی گئی ہے۔
فریش امیدوار برائے دسویں جماعت کی فیس 2100روپے،فریش امیدوار، فیلئر کی فیس 3000روپے، دسویں سائنس گروپ کی فیس 2100روپے، دسویں جنرل گروپ پرائیویٹ میں فیلیئرنویں اور فریش دسویں کی فیس 3000روپے، امرومنٹ کی فیس 3000روپے کردی گئی ہے۔
معلوم رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے میٹرک کی سطح پر یونیورسل پالیسی اپنانے کے منصوبے کے بعد دیگر کئی شعبہ جات میں متعدد تبدیلیاں کرنی ناگزیر ہو چکی ہیں، جس کی وجہ سے ایک جانب طلبہ اور والدین کو فوائد ہو رہے ہیں تو دوسری ہی جانب مالی بوجھ بڑھنے سے طلبہ و والدین کو پریشانی بھی لاحق ہورہی ہے۔
محکمہ تعلیم کی منظوری کے بعد میٹرک بورڈ کراچی کی جانب سے بھی نویں و دسویں کے مجموعی نمبر 850سے بڑھا کر 1100کرنے کا عمل شروع کیا جارہا ہے،جس کی وجہ سے نویں و دسویں میں 5کے بجائے 7پرچوں کا امتحان لیا جائے گا۔
جب کہ پرچوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ میٹرک بورڈ کے ریسرچ سینٹر کے تحت قائم کیا گیا سلیبس بھی تبدیل کیا جارہا ہے۔ادھرمیٹرک بورڈ کے سیکرٹری محمد علی شائق کا کہنا ہے کہ یونیورسل پالیسی آنے کے بعد جہاں نمبرات میں اضافہ ہوا ہے،وہیں پر پرچوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: میٹرک بورڈ نے دسویں جماعت کے نتائج کی تاریخ کا اعلان کر دیا