کراچی ، میٹرک سائنس گروپ کا دوسرا پرچہ مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل آؤٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی ، میٹرک سائنس گروپ کا دوسرا پرچہ مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل آؤٹ
کراچی ، میٹرک سائنس گروپ کا دوسرا پرچہ مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل آؤٹ

بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے تحت طلبہ و طالبات سے اختیاری مضامین کے پرچے لیے جارہے ہیں، فزکس کے بعد میٹرک سائنس گروپ کا دوسرا پرچہ ریاضی بھی مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل آؤٹ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق آج صبح 9 بج کر 30 منٹ پر میٹرک سائنس گروپ کا امتحان شروع ہونا تھا تاہم مقررہ وقت سے 30 منٹ قبل یعنی تقریباً 9 بجے ریاضی کا پرچہ آؤٹ ہوگیا۔

قبل ازیں صوبہ سندھ میں میٹرک کے سالانہ امتحانات گزشتہ روز سے شروع ہوگئے جبکہ اسی روز کراچی میں میٹرک کا پہلا فزکس کا پرچہ 6 جولائی کے روز آؤٹ ہوگیا۔

شہرِ قائد میں میٹرک کے امتحانات شروع ہونے کے صرف 4 منٹ بعد 9 بج کر 34 منٹ پر کراچی بورڈ کے تحت امتحان میں آنے والا فزکس کا پرچہ آؤٹ ہوگیا۔

بورڈ قواعد و ضوابط کے مطابق امتحان کا آغاز ہونے کے 1 گھنٹے بعد تک کوئی طالبِ علم پرچہ دے کر باہر نہیں آسکتا کیونکہ پرچہ بوٹی مافیا کے ہاتھ لگ جاتا ہے۔

اس کے برعکس گزشتہ روز صبح 9 بج کر 34 منٹ پر میٹرک (سائنس گروپ) کا اہم ترین فزکس کا پرچہ اور آج ریاضی کا پرچہ آؤٹ ہوگیا جس کے بعد بورڈ کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھنے لگیں۔

صوبہ سندھ میں نویں اور دسویں جماعتوں کے طلبا کے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لیا جارہا ہے جبکہ لازمی مضامین کا امتحان نہیں لیا جائے گا جس میں اردو اور انگریزی بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں سندھ حکومت کی طرف سے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینے کے فیصلے پر ماہرینِ تعلیم اور اساتذہ سمیت اہم شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا تھا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ لازمی مضامین کو نظر انداز کرکے صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینا سندھ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے تاہم حکومت نے ایسے تمام بیانات مسترد کردئیے۔

گزشتہ ماہ پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کے تحت 15 سے زائد اسکول ایسوسی ایشنز نے نویں اور دسویں جماعت کے اختیاری مضامین کے امتحانی فیصلے کو مسترد کردیا۔

پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی نے پہلی سے 8ویں جماعت کیلئے  اسکول کھولنے اور امتحان منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایسوسی ایشنز رہنماؤں نے اعلان کیا کہ پہلی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات منعقد نہ کئے گئے تو نجی تعلیمی اداروں میں امتحانی مراکز نہیں بنانے دیں گے۔

مزید پڑھیں: پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کااختیاری مضامین کا امتحان ماننے سے انکار

Related Posts