غریب دل تھام لیں! آج 18 کھرب کا بجٹ، 2 کھرب کے نئے ٹیکسز، تنخواہ و پنشن میں کتنا اضافہ؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Massive Rs18 trillion budget set for National Assembly, new taxes spark concern
DAWN NEWS

اسلام آباد : قومی اسمبلی میں آج مالی سال 2025-26 کے لیے تقریباً 18 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا جا رہا ہے جس میں 2 کھرب روپے کے نئے ٹیکسز شامل ہونے کی اطلاعات نے عوامی و کاروباری حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

نئے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 16اعشاریہ 286 کھرب روپے رکھا گیا ہے جبکہ بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار کا 5 فیصد یعنی 6اعشاریہ 501 کھرب روپے رہنے کی توقع ہے۔

بجٹ میں تمام شعبوں سے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز شامل ہے۔ ٹیکس آمدن کا ہدف 14اعشاریہ 131 کھرب روپے اور نان ٹیکس آمدن کا ہدف 5اعشاریہ 167 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ اس طرح مجموعی آمدن کا ہدف 19اعشاریہ 298 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

اس بجٹ میں 2اعشاریہ 5 فیصد کاربن لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے 1 کھرب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں این 5 ہائی وے کی تعمیر کے لیے 120 ارب روپے شامل ہیں۔ سرکاری اداروں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 355 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

صوبوں کو آئندہ مالی سال میں 8اعشاریہ 206 کھرب روپے کی منتقلی ہوگی جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حجم 3اعشاریہ 3 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، تمام تنخواہ دار طبقوں کے لیے 2اعشاریہ 5 فیصد ٹیکس کمی اور گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس کی تجویز بھی شامل ہے۔

پنشنرز کے لیے 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے اور پنشن کے لیے 1اعشاریہ 055 کھرب روپے مختص کیے جائیں گے۔ سبسڈی کی مد میں 1اعشاریہ 186 کھرب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔

یوٹیوبرز، فری لانسرز، اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہیں جبکہ ریٹیلرز سے ٹیکس وصولی کا نظام بھی سخت کرنے کا منصوبہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ کی تیاری کے دوران آئی ایم ایف سے مذاکرات کو بھی مدِنظر رکھا گیا۔

نان فائلرز کے لیے جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی ڈیجیٹل ادائیگی پر کوئی اضافی چارجز نہیں ہوں گے تاہم نقد ادائیگی پر فی لیٹر 2 روپے اضافی ٹیکس عائد ہوگا۔

بینک سے 50 ہزار روپے سے زائد نقد رقم نکالنے پر نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس 0اعشاریہ 6 فیصد سے بڑھا کر 1اعشاریہ 2 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

سول حکومت کے جاری اخراجات کے لیے 971 ارب روپے کی رقم مختص کی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اسپیکر کی اجازت سے وفاقی بجٹ، محصولات سے متعلق دستاویزات اور فنانس بل 2025 قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔