اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ لاڈلے کو نوازانہ تھا اس لیے فل کورٹ نہیں بنا،انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں آتا پھر تمام جماعتیں الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دیں گی۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس کے بعد کہا کہ اگرنیت میں کوئی خرابی نہ ہوتی تو فل کورٹ بنانے میں کوئی عار نہیں تھی، اس فیصلے نے عدالت کے پچھلے فیصلے کو خود ہی اڑا کر رکھ دیا۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر انجانے میں جج صاحب سے غلطی ہوگئی تو تصحیح کرلیں، اگرغلطی کی تو لاڈلے کے حق میں، اگر تصحیح کی تو لاڈلے کے حق میں کی، ہمارے 25 اورچودھری شجاعت کے 10 ممبران بھی عمران کی جھولی میں گئے، اگر غلطی کی تصحیح کرنا تھی تو اقامہ کی غلطی کو کر لیتے، ثاقب نثارنے عمران کوصادق اورامین کا سرٹیفیکیٹ دیا اس کی تصحیح کرتے۔
مریم نواز نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے، الیکشن کمیشن اس کے خفیہ اکاؤنٹ سامنے لائے، فارن فنڈنگ کے سارے حقائق قوم کے سامنے بلا تاخیر لائے جائیں۔
چیف الیکشن کمشنرکوعمران خان نے سلیکٹ کیا تھا۔ ممنوعہ فنڈنگ پاکستان میں منتخب حکومت کو گرانے اور پاکستان کو عدم استحکام کرنے کے لیے استعمال ہوئی، اگرفارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں آتا تو پھر تمام جماعتیں الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دیں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ یکطرفہ اور ناانصافی پر مبنی فیصلے کی وجہ سے فل کورٹ نہیں بنا، لاڈلے کو نوازانہ تھا اس لیے فل کورٹ نہیں بنا، انصاف کا قتل ہوا ہے، مجھے پورا یقین تھا فل کورٹ نہیں بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ لاڈلے کی باری آئی تو چند ہفتوں بعد کہہ دیا سب کچھ پارلیمانی پارٹی کا سربراہ ہوتا ہے، میں اور مولانا ادارے کی توہین نہیں کر سکتے، جب ایسے فیصلے آئے تو اندرسے توہین ہوتی ہے، ادارے کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے، قانون سازی نہیں، اگرآپ نے قانون سازی کرنی ہے تو پھر اسمبلیوں کو تالا لگادیں۔
مزید پڑھیں:فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر سے پتہ چلتا ہے کہ عمران کو کیسے تحفظ دیا جا رہا ہے، وزیراعظم