چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر عدالت آج سماعت کرے گی جبکہ رہائی کی استدعا پر فیصلہ بھی آج متوقع ہے۔
سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ہسپتال میں زیر علاج والد کی حالت تشویش ناک ہے، دیکھ بھال کے لیے ضمانت پر رِہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں12نومبر تک توسیع کردی
یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت 31 اکتوبر تک ملتوی کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ مریم نواز کو کب گرفتار کیا گیا ، جس پر وکیل امجد پرویز نے بتایا مریم نواز کو 8 اگست کو کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کیا گیا، نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزامات لگائےگئے اور مریم نوازکا 48 دن کاریمانڈ لیا گیا۔
مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز میاں شریف نے بنائی تھی ، نیب نے الزام لگایا مریم نواز نے نوازشریف سےملکرمنی لانڈرنگ کی، نیب نے آٹھ ٹرانزیکشنز کو مشکوک قرار دیا ۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جتنے فوجداری مقدمات درج ہوئے کسی اور کے خلاف نہیں ہوئے، استدعا ہے ملزمہ کے آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا لہذا ضمانت پر رہا کیا جائے۔
اس سے قبل 29 اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر سماعت اگلے روز تک کے لیے ملتوی کردی جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر سماعت کے لیے پیش نہ ہوسکے۔
عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کے لیے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سماعت کے لیے پیش ہوئیں، تاہم باضابطہ سماعت عمل میں نہ لائی جاسکی۔
مزید پڑھیں: چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ملتوی