کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کے اہلِ خانہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے کیے گئے وعدے وفا نہ ہوسکے، کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملہ میں سینے پر 6 گولیاں کھاکر شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈ خدا یار کے اہل خانہ مفلسی کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔
سیکیورٹی گارڈ خدا یار کے 7 بچے ہیں۔ اورنگی ٹاؤن مومن آباد کا رہائشی خدا یار اپنے گھر کا واحد کفیل تھا۔ خدا یار کی شہادت کے بعد وفاقی حکومت نے تمغۂ شجاعت جبکہ صوبائی حکومت نے 50 لاکھ امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔
خدا یار کے بچے کو سرکاری نوکری دینے کا اعلان بھی کیا گیا، تاہم وہ دن تھا اور آج کا دن ہے، میڈیا ہائپ بنی حکومتوں نے اعلان کرکے واہ وا سمیٹی اور ان شہدا کے لواحقین کو در بدر چھوڑ دیا۔
حالیہ لاک ڈاؤن کے بعد شہید خدا یار کے اہل خانہ کے مالی حالات بھی بہت خراب ہیں حکومت سے امداد و نوکری کیلئیے رابطہ کرنے کے باوجود گورنر سندھ اور وزیراعلی بھی تعاون کرنے کو تیار نظر نہیں آتے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعلیٰ سندھ نے نالوں سے تجاوزات ختم کرنے کیلئے پراجیکٹ یونٹ قائم کردیا