وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بغیر کسی پروٹوکول کے ملیر ایکسپریس وے کا صبح سویرے معائنہ کیا اور ہدایت دی کہ یہ منصوبہ 30 دسمبر تک مکمل کر لیا جائے تاکہ ٹریفک کے لیے کھولا جا سکے۔
پاک آبزرور کی ایک رپورٹ کے مطابق، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے کمشنر اور ڈی آئی جی پولیس سمیت عہدیداروں کو راستے کے ساتھ تجاوزات اور غیر قانونی پارکنگ کے خلاف خبردار کیا۔ انجینئر خالد منصور سے مخاطب ہو کر، انہوں نے غیر قانونی ڈھانچوں کو ہٹانے اور کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی تاکہ ٹریفک کا بہاؤ یقینی بنایا جا سکے۔
کراچی میں کیا ہونے والا ہے! کمشنر نے شہر میں دفعہ 144 کیوں نافذ کردی؟
یہ ایکسپریس وے جام صادق پل اور جناح ٹرمینل کے درمیان سفر کے وقت کو صرف 15 منٹ تک محدود کر دے گا۔ مراد علی شاہ نے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ہائی اسپیڈ کوریڈور ہے جو شاہ فیصل، ہوائی اڈے، اور قومی شاہراہ کو ملاتا ہے۔ ایکسپریس وے صرف گاڑیوں کے لیے مخصوص ہوگا، جس میں موٹر سائیکلوں اور رکشوں کی اجازت نہیں ہوگی، اور سیکیورٹی چیک پوائنٹس حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔
پہلے مرحلے کے افتتاح کے بعد، ترجیح کاٹھورے تک راستے کو بڑھانے کی طرف منتقل ہوگی۔ مراد علی شاہ نے منصوبے کے مطابق رات کے معائنے سے پہلے سڑک کی روشنی کے نظام کی تنصیب کی بھی ہدایت کی۔
ایکسپریس وے کو “گیم چینجر” قرار دیتے ہوئے، انہوں نے اس کے کراچی کی ٹریفک کی مشکلات کو حل کرنے اور مسافروں اور مال کی نقل و حمل کے لیے رابطے کو بہتر بنانے میں کردار پر زور دیا۔ “یہ منصوبہ کراچی کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔”