امریکا کی پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ میڈلین البرائٹ انتقال کر گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا کی پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ میڈلین البرائٹ کا انتقال
امریکا کی پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ میڈلین البرائٹ کا انتقال

واشنگٹن: امریکا کی پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ اور مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کرنے والی اہم امریکی رہنما میڈلین البرائٹ 84 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔

امریکی صدر بل کلنٹن کے دور میں میڈلین البرائٹ نے پہلی خاتون سیکریٹری خارجہ کے طور پر 1997 سے لے کر 2001تک خدمات سرانجام دیں۔ امریکی تاریخ میں میڈلین البرائٹ کو ملک کی 64ویں سیکریٹری خارجہ کے طور پر یاد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

اینٹ کا جواب پتھر، روس نے امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا

بطور ماہرِ بین الاقوامی امور میڈیلین البرائٹ نے اقوامِ متحدہ میں بھی امریکا کی مستقل مندوب کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں۔ 2017 میں میڈلین البرائٹ نے ایک ٹوئٹر پیغام کے ذریعے سارے عالمِ اسلام کی توجہ حاصل کر لی تھی۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں میڈلین البرائٹ کا کہنا تھا کہ میں نے عیسائیوں کے کیتھولک فرقے میں پرورش پائی اور بعد میں اسفقی بن گئی، پھر پتہ چلا کہ میں تو اصل میں یہودی ہوں۔ اظہارِ یکجہتی کیلئے خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے کو تیار ہوں۔ 

آنجہانی میڈلین البرائٹ نے 25 جنوری 2017 کو مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا جب مسلمانوں کے خلاف بھرپور مہم جاری تھی۔ٹرمپ دورِ حکومت میں مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ تھا۔ٹوئٹر پیغام کو 67 ہزار 600 افراد نے پسندیدگی کی سند عطا کی۔ 

سیاسیات میں ڈاکٹریٹ کرنے والی میڈلین البرائٹ نے امریکی سینیٹ اور ایوانِ صدر (وائٹ ہاؤس) میں ملازمت کی۔ یونیورسٹی میں سالہا سال بین الاقوامی تعلقات کا مضمون پڑھایا اور 1992 میں اقوامِ متحدہ کی مستقل سفیر مقرر ہوئیں۔

گزشتہ روز سابق امریکی سیکریٹری خارجہ کا انتقال ہوگیا۔ اپنے ایک بیان میں ان کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ میڈلین البرائٹ کی وفات کینسر کے باعث ہوئی جبکہ انتقال کے وقت اہلِ خانہ اور دوست احباب ان کے ہمراہ تھے۔ 

Related Posts