سوشل میڈیا پر اس وقت ایک نئی وائرل ویڈیو کے بارے میں بات چیت ہو رہی ہے، جسے انڈونیشین مشہور شخصیت لیڈیا اونک سے منسوب کیا جا رہا ہے۔
یہ کسی سوشل میڈیا انفلوئنسر کی تیسری “غیر مناسب” ویڈیو ہے، جو پاکستانی ٹک ٹاکرز اِمشا رحمان اور مناہل ملک کی ویڈیوز لیک ہونے کے بعد منظر عام پر آئی ہے۔
اس سے پہلے اِمشا رحمان اور مناہل ملک تنازعات کا شکار ہوئے تھے جب ان کی ذاتی ویڈیوز آن لائن لیک ہوئیں اور تیزی سے وائرل ہو گئیں۔
حالیہ ویڈیو، جس نے کافی ہلچل مچائی ہے، میں ایک خاتون کو دکھایا گیا ہے جو لیڈیا اونک سے بےحد مشابہت رکھتی ہے۔ اس ویڈیو نے لوگوں میں دلچسپی پیدا کر دی ہے، اور لیڈیا کے کردار کے بارے میں معلومات تلاش کی جا رہی ہیں۔ ویڈیو کے واضح روابط سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں۔
لیڈیا اونک، جن کا اصل نام لیڈیا سیٹیاوان ہے، ای-اسپورٹس اور گیمنگ کی دنیا کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ وہ پیشہ ورانہ گیمر اور مواد تخلیق کرنے والی کے طور پر ایک مضبوط ساکھ رکھتی ہیں اور انسٹاگرام اور ایکس (سابقہ ٹویٹر) جیسے پلیٹ فارمز پر ان کے لاکھوں فالوورز ہیں۔ اونک ایسپورٹس کی برانڈ ایمبیسڈر ہونے کی حیثیت سے، لیڈیا کے انسٹاگرام پر 10 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
اگرچہ انہوں نے گیمنگ کے میدان میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے، حالیہ ویڈیو تنازعہ نے ان کی ذاتی زندگی کو مرکز بنا دیا ہے۔ اس واقعے نے ان کی پیشہ ورانہ کامیابیوں سے ہٹ کر توجہ حاصل کی ہے، جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں اور پرائیویسی کے بارے میں خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔
اس معاملے نے تبصروں اور شیئرز کا ایک سلسلہ شروع کر دیا ہے، اور ان کے مداح ان کی جانب سے سرکاری بیان کا انتظار کر رہے ہیں۔