رمضان المبارک میں ایل پی جی کی قیمت میں تیسری بار اضافہ کردیا گیا۔
ایل پی جی کی قیمت میں 30 روپے کا ہوشرباز اضافہ کر دیا گیا۔ چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن نے نئے اضافے کو ایل پی جی کوٹہ ہولڈرز اور امپورٹرز کے درمیان گٹھ جوڑ کا نتیجہ قرار دے دیا۔
عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ اوگرا نوٹیفکیشن کے بغیر تیسری بار 30 روپے فی کلو گرام اضافہ بلا جواز ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سرکاری قیمت 257 روپے فی کلو جبکہ لاہور سمیت دیگر شہروں مین 350 روپے فی کلو اور پہاڑی علاقوں میں 410روپے فروخت جاری ہے۔
قیمت میں اضافے کے بعد گھریلو سلنڈر3030روپے کی بجائے 4200 روپے میں فروخت جاری ہے۔ گیس مافیا کے سامنے اوگرا، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر و دوکاندار بے بس ہوکر رہ گئے۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ایل پی جی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے، رمضان المبارک میں بلیک مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔
عرفان کھوکھر کا کہنا ہے کہ ایل پی جی کوٹہ ہولڈرز اور امپوٹرز سرکاری قیمت پر ایل پی جی فروخت کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
روز بروز ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا وزیر اعظم پاکستان فوری طور پر نوٹس لیں، مضان المبارک میں ایل پی جی کی سپلائی کو سرکاری قیمت پر یقینی بنایا جائے۔