مردم شماری کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکتے، وزیر اعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گزشتہ 24گھنٹوں میں 16اموات اور 910کیسز رپورٹ ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ
گزشتہ 24گھنٹوں میں 16اموات اور 910کیسز رپورٹ ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ انہوں نے سی سی آئی اجلاس میں کراچی کے تین اسپتالوں کے معاملات اٹھائے ہیں اور وزیر اعظم نے اپنے معاون خصوصی برائے صحت کو معاملات حل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے کیونکہ صوبائی حکومت انکو صحیح طریقے سے چلا رہی تھی۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو کراچی کے علاقہ لانڈھی میں لانڈھی انڈسٹریل ایریا کی سڑکوں کے افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی اس موقع پر انکے ہمراہ صوبائی وزرا سعید غنی، اکرام اللہ دھاریجو، ناصر شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب اور دیگر موجود تھے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے 7 اپریل کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہونے والے سی سی آئی اجلاس میں دو اہم امور اٹھائے تھے،پہلا اور اہم مسئلہ کراچی کے تین اسپتال جس میں جے پی ایم سی، این آئی سی وی ڈی اور این آئی سی ایچ شامل تھے۔

جس سے متعلق میں نے وزیر اعظم سے کہا کہ صوبائی حکومت انہیں ٹھیک سے چلا رہی ہے لہٰذا ان اسپتالوں کا اختیار حکومت سندھ کودیا جانا چاہئے جس کا وزیر اعظم نے بھی اعتراف کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات پر لیا گیا ہے۔

میں نے وزیر اعظم سے کہا کہ عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں صوبائی حکومت کے ذریعہ اسپتالوں کو چلانے کا کہا ہے۔وزیراعلی سندھ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ مختلف نوٹیفیکیشن جاری کیے جارہے ہیں جو اسپتالوں کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسپتالوں کے ہموار کام کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کو حل کرنے کیلئے اپنے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کو ہدایت دی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سی سی آئی میں انہوں نے جن دیگر امور کو اٹھایا اس میں مردم شماری بھی تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اجلاس سے کہا تھا کہ مردم شماری کے نتائج پر چاروں صوبوں کو تحفظات ہیں اور اس بات پر اتفاق بھی کیا گیا کہ مردم شماری کے ان پانچ فیصد بلاکس کی تصدیق کی جائے گی لیکن تاحال ایسا نہیں ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو معاملات حل کرنے کیلئے مردم شماری کا از سر نو جائزہ لینے کا اعلان کرنا چاہئے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک اور معاملہ جس پر انہوں نے سی سی آئی میں تبادلہ خیال کیا وہ پانی کی منصفانہ تقسیم کا تھا جس کیلئے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ رپورٹ گذشتہ سال پیش کی گئی لیکن پھر بھی اسے سی سی آئی میں پیش نہیں کیا گیا جس کیلئے انہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ وہ متعلقہ حکام کو اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کا کہیں تاکہ اس کے مطابق فیصلہ لیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی منظوری کے بغیر بلدیاتی انتخابات نہیں ہوسکتے ہیں لہذا وفاقی حکومت کو اس کے مطابق کچھ فیصلے کرنے ہوں گے۔ جہانگیر ترین کی پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی گریڈ 21 کے وفاقی حکومت کے ڈی ایم جی / پی اے ایس آفیسر ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کیا ہو گا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ انکی حکومت کو گریڈ 21 افسران کی کمی کا سامنا ہے۔

Related Posts