اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت کیا تھی؟ اللہ پاک کا دیا ہوا سب کچھ ہے میرے پاس، میں صرف اس ملک کی خاطر سیاست میں آیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھ سے بہت سے لوگوں نے کہا کہ عمران صاحب آپ کو سیاست میں آنے کی کیا ضرورت تھی؟ وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے خداؤں کی پوجا کرتے ہیں، یعنی ہم پیسے کی پوجا کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حضرت علی ؑ نے فرمایا کہ کفرکا نظام تو چل سکتا ہے، مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا، انہوں نے کہا کہ ہم رینگ رہے ہیں زمین کے اوپر اور چیونٹیوں کی طرح زمین پر رینگ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ میں کسی کے سامنے جھکوں گا، اپنے اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، انہوں نے کہا جب مجھے اقتدار ملا تو جب میں نے فیصلہ کیا کہ ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہوگی، ہماری خارجہ پالیسی کسی کی غلام نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ میں امریکہ بہت اچھی طرح جانتا ہوں، میں کبھی اُن کے خلاف نہیں ہوسکتا، ہاں مگر جو اُن کی غلط پالیسیاں میں ان کے خلاف ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کس قانون میں لکھا ہوا ہے کہ کوئی اور ملک آپ کے لوگوں کو مارے اور ڈرون حملے کرے؟انہوں نے کہا جب مجھے حکومت ملی تو میں نے پہلے دن کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی ہمارے ملک کے مفاد میں کام کرے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 7مارچ کو بیرون ملک سے ایک پیغام ملا، اُنہیں پتہ تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی جارہی ہے، خط میں کہا گیا کہ اگر عمران خان چلا گیا تو ہم معاف کردیں گے۔
کہا گیا اگر عدم اعتماد ناکام ہوگی تو پاکستان کو سخت نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، ہمارے سفیر کو بولا گیا کہ عمران خان کی وجہ سے دورہ روس ہوا، قوم سے سوال ہے کہ کیا یہ ہماری حیثیت ہے؟
کوئی زبانی دھمکی نہیں دی گئی بلکہ آفیشل مراسلہ ہے، یہاں بیٹھے ہوئے لوگوں کے اُن لوگوں سے رابطے ہیں، صرف پاکستان کو ٹارگٹ کیا گیا، کیا ہم نوکر ہیں۔
شہباز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیگی صدر کہتے ہیں میں نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ کر بہت بڑی غلطی کی، میں نے کہا تھا امن میں آپ کے ساتھ ہیں جنگ میں کسی کے ساتھ نہیں، افغانستان میں ڈرون اٹیک سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا۔
پاکستان مجھ سے صرف پانچ سال بڑا ہے۔ میرے والدین غلامی کے دور میں پیدا ہوئے تھے، میرے والدین مجھے احساس دلاتے تھے کہ تم بہت خوش قسمت ہو۔ میرے ملک وہ ملک نہیں بن سکتا جس کا خواب قائداعظم ؒ اور علامہ اقبال ؒ نے دیکھا۔
سیاستدانوں کی زندگی دیکھیں تو ان کو پہلے کوئی نہیں جانتا تھا، قائداعظم محمد علی جناحؒ بہت بڑے سیاستدان تھے، سارے ہندوستان میں سب سے بڑے وکیل سمجھے جاتے تھے، ان کی حیثیت تھی سیاستدان میں آنے کی، ہمارے ہاں سیاستدانوں کو ماضی میں کوئی نہیں جانتا تھا، مجھے اللہ نے سب کچھ دیا، شہرت دی، ضرورت سے زیادہ پیسہ دیا، لیکن میں پاکستان کی پہلی نسل تھا۔
مولانا فضل الرحمان سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وکی لیکس میں لکھا ہے پاکستان میں امریکی سفیر این پیٹرسن سے ملاقات کر کے کہتے ہیں مجھے موقع دیں میں وہیں خدمات کروں گا جو باقی لوگ کرتے ہیں۔
برکھا دت نے کتاب میں لکھا نواز شریف ہندوستانی رہنماؤں سے نیپال میں ملاقات کرتا تھا۔ اس ملاقات میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو برا بھلا کہا گیا، میرے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو کوئی برا بھلا کہے تو میں بالکل برداشت نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ روس کا دورہ سول اور عسکری قیادت سے مشاورت کر کے گیا، اس لیٹر میں لکھا تھا یہ فیصلہ عمران خان نے کیا ہے۔ ہم کسی کے نوکر نہیں، یورپی یونین کے لوگ بھی روس گئے ان کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔