کراچی:نسلہ ٹاور کے بعد شہرمیں 16 مزید رہائشی منصوبے غیر قانونی نکلے،سپریم کورٹ کے احکامات پر مختیارکار ائیر پورٹ نے تعمیرات بند کرنے کا نوٹس دے دیا۔
مختار کار ائیر پورٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ 16 رہائشی منصوبوں کی خرید و فروخت بند کردی جائے،احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مخیتار کار ائیر پورٹ کے مطابق دیہہ مہران تعلقہ ائیر پورٹ کے علاقے میں 40 ایکڑ زمین ہیر پھیر کرکے رہائشی منصوبے تعمیر کئے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر نے 40 ایکڑ زمین جعلسازی سے لینے کا انکشاف کیا تھا،ڈپٹی کمشنر ملیر نے 16 غیر قانونی عمارتوں کی تفصیلات سندھ حکومت بھی کو ارسال کی تھیں۔
مزید پڑھیں:کراچی کی تباہی برسوں کا نوحہ
ڈپٹی کمشنر ملیر گھنورلغاری نے سیکریٹری لینڈ یوٹلائزیشن کو خط لکھا تھاجس میں ان کا کہنا تھا کہ ملیر دیہہ مہران میں 40 ایکڑ سرکاری زمین کا ریکارڈ جعلسازی سے تبدیل کیا گیا تھا۔
خط کے مطابق 1998 میں تبدیل کیے گئے ریکارڈ پر بلڈرز نے رہائشی منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ان پروجیکٹس میں عوام کو سرمایہ کاری سے سرکاری اداروں اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ ملیر کی جانب سے منع کیا گیا ہے اور پیسہ لگانے والے افراد اپنے نقصان کے خود ذمہ دار ہونگے۔
غیر قانونی قرار دئیے گئے منصوبے
1۔صائمہ جناح آئیکون ۔
2۔شایان گرینڈ ریزیڈنسی۔
3۔ فریحہ ایکسیلنسی۔
4۔ شاذل ایکسٹینشن ۔
5۔شاذل گولڈ ریزیڈنسی۔
6۔ فلک ناز ڈینسٹی
7۔فلک ناز پریزیڈنسی ۔
8۔ میٹرو پولس۔
9۔ فاطمہ گالف ریزیڈنسی ۔
10۔سدرہ ٹوئن ٹاورز۔
11۔الرحمن ریزیڈنسی ۔
12۔لانیہ آرکیڈ ۔
13۔ابراہیم ہیون۔
14۔کینٹ ویو ٹاور۔
15۔ رومی ریزیڈنسی ۔
16۔ندیم آئیکون ٹاور ۔