لائسنس مل گیا، پاکستانی فوڈ کمپنی عرب امارات میں بھی مینو فیکچرنگ کرے گی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی فوڈز کو دنیا کے دوسرے ملکوں میں پہلے سے بھی زیادہ پذیرائی مل رہی ہے۔ مانگ میں مسلسل اضافے کے پیش نظر شارجہ میں بھی اب ‘مینو فیکچرنگ’ کیلئے نیشنل فوڈز کو لائسنس مل گیا۔

یہ پیش رفت پاکستانی کھانوں کی مقبولیت میں امارات میں بھی اضافے کے باعث سامنے آئی ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل فوڈز نامی پاکستانی کمپنی کی سالانہ برآمدات میں بڑا اضافہ ہوا ہے جو 2.2 ارب روپے سے بڑھ کر 2.4 ارب روپے ہو گئی ہے۔ کمپنی حکام اور مارکیٹ سے متعلق اہم تجزیہ کاروں کے مطابق اب یہ کمپنی عرب امارات میں بھی اپنی غذائی مصنوعات کا نقش بٹھائےگی۔

نیشنل فوڈز کےبارے میں بتایا گیا ہے یہ کمپنی بنیادی طور پر فوڈ مینوفیکچرنگ کرتی ہے جسے شارجہ میں بھی اب بھر پور انداز سے کام کا موقع ملے گا، کیونکہ شارجہ نے اب اس کی درخواست قبول کر کے لائسنس جاری کر دیا ہے۔

نیشنل فوڈز اچار، کیچپ اور میٹھے سمیت کئی کھانوں کی تیاری اور فروخت کرتا ہے اور متحدہ عرب امارات کمپنی کے لیے جغرافیائی منڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

نیشنل فوڈز کے سی ای او ابرار حسن نے بتایا کہ 2012 میں مشرق وسطیٰ کی مارکیٹ کے لیے دبئی میں نیشنل فوڈز کا ذیلی ادارہ ڈی ایم سی سی قائم کیا تھا۔ ڈی ایم سی سی کے ذیلی ادارے کی حیثیت سے شارجہ میں ایف زیڈ ای کے نام سے نیشنل فوڈز قائم کیا ہے۔

ابرار حسن نے مزید بتایا کہ کمپنی نے متحدہ عرب امارات میں مینوفیکچرنگ لائسنس کے لیے درخؤاست دی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔ اس مینوفیکچرنگ کا مقصد مارکیٹ تک بہتر رسائی ہے اور یہ بیرون ملک ملنے والی مینو فیکچرنگ کی پہلی سہولت ہوگی۔

کمپنی سربراہ کےمطابق کمپنی کے بزنس کا بیس فیصد برآمدات پرمبنی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سے باہر موجود پاکستانی تارکین وطن اور دوسرے ممالک کی خوش خوراک آبادیاں پاکستانی کھانوں کو بہت پسند کرتی ہیں۔

Related Posts