لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔
لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس شاہد بلال حسن نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمااور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش گاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست سابق وزیر خزانہ کی اہلیہ تبسم ڈار نےدائر کی۔
درخواست میںاسحاق ڈار کی اہلیہ نے مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے رہائش گاہ کی نیلامی کے خلاف حکم امتناع جاری کررکھا ہے لیکن حکومت پنجاب نے گھر کو غیر قانونی طور پر پناہ گاہ میں تبدیل کیا۔
درخواست کے مطابق حکومت کا یہ اقدام آئین اور قانون کے خلاف ہے، پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی کی ہے، حکومت لیگی رہنماؤں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے لہٰذا عدالت حکومت پنجاب کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں اسحاق ڈار کا گھر پناہ گاہ میں تبدیل، حکومت نے کمروں میں بیڈ لگوا دیئے