ڈیووس: وزیر اعظم پاکستان عمران نے کہا ہے کہ حالات سے سیکھنے کی کوشش ضروری ہے جبکہ اکثر لوگ مشکل حالات میں ہمت ہار دیتے ہیں۔
ڈیووس فاسٹ میٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تقریب میں دعوت دینے پر شکر گزار ہوں۔ کرکٹ میں بھی ابتدا میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں میں بہت صلاحیتیں ہیں جن سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ ڈیووس میں قیام بہت مہنگا ہے۔ اس پر حکومت کا خرچ نہیں چاہتا تھا۔
خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اکثر لوگ مشکل حالات میں ہمت ہار دیتے ہیں۔ انسان کی اصل زندگی برے حالات میں پر امید رہناہے۔
سرمایہ کاری کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ میرے خطاب کا مقصد لوگوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کرنا ہے۔ کامیابی کے لیے انسان کو بہت کچھ سیکھنا پڑتا ہے۔
اپنی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اصل کامیابی سخت حالات میں پر امید رہنے سے ملتی ہے۔ کرکٹ سے نکالنے پر واپسی میں 3 سال لگے۔ میں نے ہمیشہ مشکل حالات سے سیکھنے کی کوشش کی۔
دورے کے اخراجات پر وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیووس میں آنے والے تمام وزرائے اعظم سے سب سے سستا دورہ میرا ہوگا۔ وقت کے ساتھ میں نے سیکھا کہ مشکل حالات کا سامنا کیسے کیا جائے۔
شوکت خانم ہسپتال کے حوالے سے وزیر اعظم نے بتایا کہ کینسر ہسپتال بناتے وقت بہت لوگوں نے کہا کہ یہ ناممکن ہے۔ لوگوں نے کہا ہسپتال بن بھی گیا تو مفت علاج مشکل ہے۔ نچلے طبقے کو اوپر لانے کے لیے نمل یونیورسٹی بنائی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں جب سیاست میں آیا تب بھی لوگ مجھ پر ہنس رہے تھے۔ 60ء کی دہائی میں پاکستانی معیشت خطے میں تیزی سے ترقی کر رہی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے 700 ارب روپے میں ہسپتال بنایا۔ سالانہ خسارہ 1000 ارب روپے ہے۔ میں نے کینسر ہسپتال کی تعمیر کے لیے 4 سال تک مشکلات کا سامنا کیا۔ ہسپتال بنانے سے پہلے مجھے فلاحی کام کا تجربہ نہیں تھا۔