لاہور ٹریفک پولیس نے بھکاری مافیا کے خلاف کارروائی کیلئے خواجہ سرا بھرتی کرلیے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FILE PHOTO/ BBC

لاہور: ٹریفک پولیس نے شہر میں منظم بھکاری گروہوں کے خلاف کارروائی کے لیے دو خواجہ سرا مسکان اور خوشبو، کو “وِکٹم سپورٹ آفیسرز” کے طور پر بھرتی کر لیا ہے۔

یہ اقدام خواتین اور خواجہ سرا افراد پر مشتمل بھکاری مافیا کو ختم کرنے کے ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہے۔ مسکان اور خوشبو ٹریفک پولیس ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کریں گی تاکہ خواتین بھکاریوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

ان کی ذمہ داریوں میں انسدادِ گداگری مہم کے بارے میں آگاہی پھیلانا اور خواجہ سرا کمیونٹی کو قانونی ذرائع سے روزگار حاصل کرنے کی ترغیب دینا بھی شامل ہے۔

ٹریفک پولیس نے اپنی لیڈی ٹریفک وارڈن ایجوکیشن ونگ کو بھی متحرک کر دیا ہے جو خواتین بھکاریوں کے خلاف خصوصی کریک ڈاؤن کرے گی۔

پکڑے جانے والے بھکاریوں کو یا تو قریبی تھانوں میں منتقل کر دیا جائے گا یا فلاحی اداروں، جیسے ایدھی ہومز، میں بحالی کے عمل سے گزارا جائے گا۔

لاہور کے چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) نے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہ ہمارا مقصد صرف بھیک ختم کرنا نہیں بلکہ ان متاثرہ افراد کے لیے پائیدار حل فراہم کرنا بھی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم گداگری کے پیچھے موجود بنیادی مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ پسماندہ طبقات کی عزتِ نفس اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے شروع کی گئی ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں خواجہ سرا افراد کی شمولیت کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

لاہور ٹریفک پولیس نے اس منصوبے کے ذریعے نہ صرف کمیونٹی کے ساتھ اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے بلکہ خواجہ سرا افراد کے لیے بامعنی ملازمت کے مواقع بھی پیدا کیے ہیں۔

یہ اقدام لاہور میں منظم بھکاری مافیا کے خلاف ایک مثبت پیش رفت ہے جو سخت قانون نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ بحالی کے طریقہ کار کو بھی اپناتے ہوئے پسماندہ افراد کے لیے طویل مدتی حل فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Related Posts