حساس اداروں اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم تنظیم جماعت دعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب ہونے والے کار بم دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں اور تحقیقاتی اداروں نے دھماکے کے سلسلے میں ہفتے کے روز مزید گرفتاریاں کی ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حساس ایجنسیوں کے اہلکاروں نے لاہور کے جوہر ٹاؤن میں دھماکے میں پیش رفت کرتے ہوئے مرکزی ملزم پیٹر ڈیوڈ پال کے ساتھ رابطے میں رہنے والی ایک خاتون کو گرفتار کرلیا ہے۔
تفتیشی اداروں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جوہر ٹاؤن کار بم دھماکے میں ایک بری کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم پیٹر پال کے ساتھ رابطے میں رہنے والی ایک خاتون کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پیٹرپال لاہور قیام کے دوران مذکورہ خاتون کے ساتھ رابطے میں رہتے تھے۔
تفتیشی حکام کے ذرائع خاتون کرن کو پیٹر پال کی نشاندہی پر حراست میں لیا گیا، خاتون سے پیٹر پال بارے تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کار مکینک کو حراست میں لیا تھا۔
ذارئع کے مطابق مکینک کو گاڑی کی تیاری اور مرمت میں مدد فراہم کرنے کے شبہ میں حراست میں لاگیا ہے۔ حساس اداروں نے حراست میں لیے گئے شخص اور خاتون کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ تفتیشی ادارے تاحال گاڑی کو دھماکے کی جگہ چھوڑ کر جانے والے کو تلاش نہیں کر سکے ہیں۔
واضح رہےکہ لاہور میں بدھ کے روز کالعدم جماعتہ الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے سامنے دھماکے کے مرکزی ملزم اور ماسٹر مائنڈ کو تحقیقاتی اداروں نے لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت پیٹر ڈیوڈ پال کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے لاہور دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کی شناختی دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ مبینہ ملزم کے شناختی کارڈ کے مطابق پیٹر ڈیوڈ پال کی تاریخ پیدائش 1964 ہے۔ مبینہ ملزم کا موجودہ شناختی کارڈ 22 اپریل 2029 تک کارآمد ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق پیٹر پال ڈیوڈ بحرین میں سکریپ اور ہوٹل کا کاروبار کرتا ہے، ملزم ڈیڑھ ماہ پہلے بحرین سے کراچی پہنچا تھا۔ ڈیوڈ نے ڈیڑھ ماہ کے دوران 3 بار لاہور کا دورہ کیا، 27 دن یہاں مقیم رہا۔ ملزم کے لاہور میں قیام کے دوران مختلف افراد سے رابطوں کے شواہد ملے ہیں۔ یاد رہے گزشتہ روز حساس ادارے نے ائیر پورٹ سے غیر ملکی شخص کو حراست میں لیا تھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو لاہور بم دھماکے رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ عثمان بزدار نے تحقیقاتی اداروں کو بم دھماکے کی سائینٹیفک انداز میں تفتیش کرنےکی ہدایات جاری کی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب @UsmanAKBuzdar کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس میں صوبے میں امن عامہ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات پر پیشرفت کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی
وزیراعلیٰ کا ابتدائی تحقیقات پر اطمینان کااظہار اور تحقیقات کو سا ئنٹیفک اندازسےآگےبڑھانے کی ہدایت pic.twitter.com/t7u0qeI6qW
— CM Punjab (Updates) (@CMPunjabPK) June 25, 2021
یہ بھی پڑھیں : اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی پی رہنما خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے