پنجاب میں ٹیچر نے ب فارم نہ ملنے پر نوعمر طالبہ کو مار مار کر اسکول سے نکال دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Lady teacher beat a teenage student In Punjab

راولپنڈی: ضلع بہاولنگر کے قصبہ مروٹ میں اسکول ٹیچر نے ب فارم نہ ملنے پر چہارم کلاس کی علیزہ غلام رسول کو مار مار کر بے ہوش کرنے کے بعداسکول میں داخلہ بند کردیا ۔

چک نمبر 315 ایچ آر مروٹ گورنمنٹ پرائمری گرلزاسکول میں قانون کی دھجیاں اڑانے والی ٹیچر خاتون نصرت پروین نے حکومت پاکستان کےاحکامات بھی ہوا میں اُڑا دیے ۔

چک نمبر 315 ایچ آر کے رہائشی غلام رسول کی بیٹی علیزہ غلام رسول گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول چہارم کلاس میں تعلیم حاصل کرتی ہے ،ٹیچر نصرت پروین نےعلیزہ غلام رسول کو ب فارم لانے کاحکم دیا۔

مزید پڑھیں:پونچھ میڈیکل کالج کے امتحانی مرکزمیں فائنل ائیر کے طالب علم پر بدترین تشدد

علیزہ کے والد غلام رسول نے ب فارم بنوانے کیلئے فوری نادرا سے رجوع کیااور بچی نے اپنی ٹیچرخاتون سے ب فارم کیلئے 2 دن کا وقت مانگا ۔ٹیچر نصرت نے معصوم بچی علیزہ پرتھپڑوں اور ڈنڈوں کی بارش کردی ۔

علیزہ غلام رسول ہاتھ باندھ کرمنت سماجت کرتی رہی اور اپنی ٹیچرکےقدم پکڑلیے مگر انہوں نے بدترین تشدد کرتے ہوے بچی کو اسکول سےباہرنکال دیا ۔توعلیزہ کےگھر والوں کوخبر ہوئی اور بچی کےورثاء نے بچی پرتشددکی وجوہات معلوم کرنا چاہیں تو گورنمنٹ اسکول کی ٹیچر نصرت نے اسکول سےدھکے دے کر باہر نکال دیا ۔

ٹیچر نصرت کا کہنا تھا کہ مجھےکسی کا ڈر نہیں جو ہوتا ہے وہ کر لو کیونکہ افسران بھی میری بات مانتے ہیں۔بچی کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب، وزیرتعلیم اور دیگر متعلقہ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

Related Posts