لیڈی ہیلتھ ورکرز کا اسلام آباد میں دھرناجاری ،حکومت نے کھانا پانی بندکردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Lady Health Workers protest continue in Islamabad

اسلام آباد :شہر اقتدار کے ڈی چوک پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبات کی منظوری کے لیے دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا اور شرکاء نے مطالبات کے حق تک مظاہرہ جاری رکھنے کااعلان کیا ہے ۔

لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کی منظوری کے لیے 3 راتیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں کھلے آسمان تلے گزار دیں اور ان کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے۔

صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز رخسانہ انور کا کہنا ہے چاہتے ہیں کہ جلد حکومت کے ساتھ مذاکرات طے پا جائیں، مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا جاری رہے گا۔رخسانہ انور نے بتایا کہ وزارت صحت نے مذاکرات کے لیے بلایا ہے، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب امجد بھٹی مذاکرات کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکرات کرنے والے ساؤتھ پنجاب کے سیکریٹری ہیلتھ مینڈیٹ نہیں رکھتے تھے،مذاکرات کی ٹیبل پر ہراساں کرنے والا ماحول تھا،لیڈی ورکرز کو ہراساں کرنے والے آفیسرز کو مذاکرات کے لیے بلایا گیا تھا۔

کل ہم سب لوگ پوری قوت کے ساتھ اکٹھا ہونگے اور پرسوں پارلیمنٹ جائیں گے،انسانی حقوق کی تنظیموں سے پوچھتی ہوں کہاں ہیں سب،ہمارا پانی، کھانا اور واش روم سمیت سب سہولیات بند کر دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:پلوشہ خان نے عمران خان کی ٹائیگر فورس کو مکتی باہنی سے ملادیا

انہوں نے کہا کہ دس نکاتی ایجنڈے میں سے کسی ایک نقطے پر بھی حکومتی ٹیم نہیں مانی،حکومتی ٹیم کی جانب سے کہا گیا ہم لکھ کر کچھ نہیں دے سکتے،اس ساری سازش کے پیچھے ڈاکٹر یاسمین راشد کا ہاتھ ہے،چیف جسٹس معاملے کا نوٹس لیں۔

Related Posts