حکومت کو دی گئی مہلت ختم، لیڈی ہیلتھ ورکرز پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ شروع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Lady Health Workers march towards Parliament House

اسلام آباد: لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے حکومت کو دئیے گئے حتمی الٹی میٹم میں ایک گھنٹہ باقی رہ گیا، ڈی چوک کی طرف پیش قدمی کی کوشش پردھرنے کے شرکاء پر پولیس ٹوٹ پڑی۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، لیڈی ہیلتھ ورکرزکا کہنا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ڈی چوک دھرنے کی جگہ پر آنے سے روکا جا رہا ہے۔

لیڈی ہیلتھ ورکرزکا کہنا ہے کہ حکومت کو دی گئی مہلت ایک گھنٹے بعد ختم ہورہی ہے تاہم حکومت کی جانب سے آج مذاکرات کے لیے کوئی بھی عہدیدار ڈی چوک نہیں آیاجس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب مارچ کے لیے تیاریاں شروع کر دیں۔

دھرنا کے شرکاء میں مختلف شہروں سے پہنچنے والی مزید ورکرز میں  اضافہ ہوگیا،حکومت کی جانب سے کسی بھی نقصان کے پیش نظر میٹرو بس کو فیض احمد فیض تک محدود کر دیا گیا،مختلف شہروں سے ڈی چوک پہنچنے کی خواہشمند لیڈی ہیلتھ ورکرز پیدل ہی چل پڑیں۔

پولیس اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مابین وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، مظاہرین کے 2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے کے اعلان کے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ الرٹ ہے۔

مزید پڑھیں:پارلیمنٹ حملہ کیس، عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 29 اکتوبر کو سنایا جائیگا

پولیس کی جانب سے ڈنڈا بردار فورس کے اضافی اہلکاروں کو موقع پر طلب کر لیا گیاجبکہ ڈی چوک میں لیڈیز پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔

Related Posts