سرجانی میں انسداد تجاوزات کے افسر نے بھتے کے عوض تجاوزات قائم کرانا شروع کردیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سرجانی میں انسداد تجاوزات کے افسر نے بھتے کے عوض تجاوزات قائم کرانا شروع کردیں
سرجانی میں انسداد تجاوزات کے افسر نے بھتے کے عوض تجاوزات قائم کرانا شروع کردیں

کراچی: ادارہ ترقیات کراچی کے پروجیکٹ سرجانی ٹاؤن میں تعینات شیخ کمال ایکسیئن ٹو ڈیویلپمنٹ انکروچمنٹ کی سرپرستی میں نام نہاد انچارج انسداد تجاوزات ناصر جمال اور مظہر صدیقی نے اپنے پرائیوٹ ساتھیوں (بیٹر)عالم اور فہد) کے ذریعے سرجانی ٹاؤن کی سڑکوں پر تجاوزات کے انبار لگا دیے۔

رہائشی علاقوں میں غیر قانونی کمرشل دکانیں بنوانے اور نجی و سرکاری پلاٹوں اور قیمتی اراضی پر قبضے کروا کران پر بھتہ وصولی کا سلسلہ کھلے عام جاری ہے۔ اس دھندے میں تھانہ سرجانی ٹاؤن کے ہیڈ محررخمیسو خان ان کرپٹ ملازمین و افسران کی مکمل معاونت کر رہا ہے۔

کے ڈی اے کے عملے کے ساتھ ہیڈ محرر خمیسو خان سرجانی ٹاؤن کی گلیوں اور بازاروں میں تجاوزات کے قیام میں ملوث ہے،تجاوزات میں ٹھیلے، پتھارے، اسٹالز لگوا کر ان سے ہفتہ واری بھتہ وصول کیا جاتا ہے، بعض مقامات پر انکروچمنٹ انچارج مظہر صدیقی اپنی ٹیم کے ساتھ ان غیر قانونی ٹھیلوں اور پتھاروں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھتہ وصول کرنے کے لئے عالم اور فہد فی ٹھیلا 500 سے 1000 روپے وصول کر کے تھانے میں بیٹھ کر مظہر صدیقی اور خمیسو خان بندر بانٹ کرتے ہیں، جس کا ایس ایچ او کو بھی علم نہیں ہے،اس صورتحال کے باعث سرجانی ٹاؤن کی سڑکوں پر ٹھیلے اور پتھاروں کا قبضہ ہے۔سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام رہنے لگا ہے۔

ایڈیشن آئی جی غلام نبی میمن نے ہر تھانہ کو واضح احکامات دیے تھے کہ اپنے علاقوں کی سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3 دن میں ختم کردیں ورنہ علاقہ ایس ایچ او زمہ دار ہوگا اور سخت سزا دی جائے گی، تاہم ہیڈ محرر خمیسو نے الٹا تجاوزات قائم کرا دی ہیں۔ جس سے ایس ایچ او کی اپنی سیٹ خطرے میں پڑ چکی ہے۔

دوسری طرف کے ڈی اے ایکسیئن شیخ کمال بھی زبردست کمال دکھا رہے ہیں، انہوں نے اپنے عملے اور افسران کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، جہاں چاہوتجاوزات قائم کرو اور جس کے پلاٹ پر چاہو قبضہ کروا دو مگر یہاں دفتر میں خالی ہاتھ واپس نہ آؤ، بلکہ یو میہ 50 ہزار لازمی جمع کر کے لاؤ۔

سرجانی ٹاؤن میں تعینات افسران اور عملے نے پروجیکٹ سرجانی کو اپنی ذاتی جاگیر بنا رکھا ہے۔ سرجانی کے مکینوں نے ڈی جی ادارہ ترقیات کراچی، چیف انجینئر مبین صدیقی اور ڈائریکٹر لینڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کرپٹ افسران سے سرجانی پروجیکٹ کی جان چھڑائیں اور اچھی شہرت کے حامل افسران کو تعینات کیا جائے۔

Related Posts