عمران خان کا ایک ہاتھ گریبان، دوسرا کہاں ہوتا ہے؟ خواجہ سعد رفیق کا اہم بیان

مقبول خبریں

کالمز

Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان
(فوٹو: آن لائن)

سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کی جماعت کے ایک سیاسی رہنما کے بیان کے نتیجے میں بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کے عسکری قیادت سے براہِ راست مذاکرات پر ردِ عمل دیتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ نواز شریف کے متعلق اکثریت کی یہ خواہش ہے کہ وہ جماعت کی ذمہ داری سنبھالیں۔

گفتگو کے دوران خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے بیان دیا کہ فوج سے جلد بات ہوگی، اس بیان سے بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا وتیرہ ہے کہ وہ ایک ہاتھ گریبان اور دوسرا پیروں پر رکھتے ہیں۔ سیاست میں جلاؤ گھیراؤ نہیں چل سکتا۔

سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ سیاست دانوں کو ایک دوسرے سے بات چیت کرنی چاہئے۔ علی امین گنڈا پور کو وفاق پر قبضے والے بیان کو واپس لینا ہوگا۔ خیبر پختونخوا حکومت کو وفاق سے اور وفاق کو ان سے تعاون کرنا چاہئے۔ حکومت میں گورنر راج کی سوچ نہیں ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرکے بھی کوئی حکومت میں رہے۔ واضح رہے کہ شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہم صرف آرمی چیف اور ڈی جی، آئی ایس آئی سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ میرا لیڈر (عمران خٰان) انگیج کرنا چاہتا ہے لیکن ردِ عمل نہیں ملتا۔

Related Posts