بے مثال دھنوں اور سدابہار گیتوں کی موسیقی ترتیب دینے والے موسیقار خواجہ خورشید انور کی 35 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے جبکہ خورشید انور 1912ء میں پیدا ہوئے۔
آج سے 35 برس قبل 30 اکتوبر کے روز وفات پانے والے خواجہ خورشید انور نے موسیقی کے سفر کا آغاز آل انڈیا ریڈیو سے کیا جبکہ قیامِ پاکستان سے قبل بھی فلموں کے لیے دھنیں تخلیق کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ نے وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھنے پر معافی مانگ لی
مشہور وکیل خواجہ فیروز الدین کے گھر میں مارچ 1912ء کو آنکھ کھولنے والے خواجہ خورشید انور نے 1935ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے کے مضمون میں ماسٹرز کیا جبکہ 1936ء میں آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا۔
خواجہ خورشید انور 1953ء میں بمبئی سے لاہور منتقل ہوئے جبکہ پاکستان آ کر انہوں نے موسیقاری کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری، شاعری اور فلم نگاری بھی کی۔
خورشید انور نے مجموعی طور پر 18 پاکستانی فلموں کی موسیقی ترتیب دی جس میں ہیر رانجھا اور کوئل کو عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی اور فلم بینوں نے ان کے کام کو بے حد سراہا۔
قومی سطح پر ان کی خدمات کے اعتراف میں 1980ء میں انہیں ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا جبکہ اس سے قبل 1962ء کے نگار اعزاز میں وہ بہترین موسیقار کا ایوارڈ حاصل کرچکے تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کوک اسٹوڈیو کی پہلی قسط کی شاندار کامیابی کے بعد اب اس کی دوسری قسط بھی جاری کردی گئی اور دوسری قسط کے ماضی کے مقبول گیت ’بلو‘ کے ریمیک کو سننے والوں کی لائن لگ گئی۔
کوک اسٹوڈیو کی پہلی قسط کو گزشتہ ہفتے 18 اکتوبر کو جاری کیا گیا تھا، کوک اسٹوڈیو کا آغاز رواں ماہ 11 اکتوبر کو عاطف اسلم کے ’وہی خدا ہے‘ سے ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: کوک اسٹوڈیو 12 کی دوسری قسط کے ’بلو‘ کو سننے والوں کی لائن لگ گئی