سکھر: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئررہنماسیدخورشید احمدشاہ کے ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے نیب کے حوالے کردیاہے۔
پیرکوسکھر کی احتساب عدالت میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے خلاف اثاثہ جات کیس پر سماعت ہوئی،خورشید احمد شاہ کو ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد چوتھی بار احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت شروع ہوئی تووکیل نیب نے کہا عدالت کے حکم پر ڈاکٹروں نے خورشید شاہ کامیڈیکل چیک اپ کیا، میڈیکل رپورٹ میں مجموعی حالت تسلی بخش قراردی گئی۔
سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹرنے اب تک نیب کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات سے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق ملزم خود نیب الزامات کے خلاف ثبوت فراہم کرتا ہے، مگر یہاں زائد اثاثوں کے سوال پر جواب ملتا ہے کہ وہ ان کا نہیں ہے، خاندان کا ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ سائٹ ایریا سکھر اور کراچی میں خورشیدشاہ کے مزید 3 پلاٹس کا ریکارڈ ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے رہنماپیپلزپارٹی خورشید شاہ کوحراست میں لے لیا
انہوں نے کہاکہ خورشید شاہ کے فرنٹ مین اکرم خان کے اکاؤنٹ سے25لاکھ روپے خورشید شاہ کے دواکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ بھی اب تک نیب آفس میں پیش نہیں ہوئے، پہلاج مل خورشید شاہ کا بزنس پارٹنر ہے، خورشید شاہ نیب سے مکمل تعاون نہیں کررہے ہیں، خورشید شاہ کے خاندان کے مطلوب افراد بھی نیب سے تعاون نہیں کررہے۔
نیب پراسیکوٹر نیب عدالت میں بزنس پارٹنر کے کاغذات پیش کردیئے اورکہا کہ تحقیقات جاری ہیں لیکن مزید 15 دن کا ریمانڈ دیا جائے،جس پر خورشیدشاہ کے وکیل رضا ربانی نے کہاکہ نیب نے جو بھی سوالات دیئے ان کا جواب جمع کرا دیا گیاہے ، پہلے دن سے کہا تھاکہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، 5 ارب کی کہانی متاثرین باجوڑ کے اکاؤنٹ پرختم ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: آمدن سے زائداثاثہ کیس،خورشیدشاہ کی ریمانڈمیں 14اکتوبرتک توسیع