آمدن سے زائداثاثہ کیس،خورشیدشاہ کی ریمانڈمیں 14اکتوبرتک توسیع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خورشیدشاہ کی بھی طبعیت ناساز، امراض قلب اسپتال منتقل کردیاگیا
خورشیدشاہ کی بھی طبعیت ناساز، امراض قلب اسپتال منتقل کردیاگیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سکھر:  احتساب عدالت نے  آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلزپارٹی کےسینئررہنما خورشید شاہ کو مزید 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔

سکھر کی احتساب عدالت میں نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں خورشید شاہ کو پیش کیا، نیب کے وکیل زبیر ملک نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کا گھر رفاعی پلاٹ پر ہے جس کی لاگت 6 کروڑ روپے ہے، بے نامی بہت ساری جائیدادیں ہیں اس کے علاوہ خورشید شاہ کے خاندان کے 10 بینک اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے ٹرانزکشن ہوئی ہے۔

نیب نے خورشید شاہ کا 9 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد مزید 15 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ  ہم ملزم سے بہت جلد ریکوری بھی کریں گے اور یہ ریکوری ان ہی کے بتانے سے ہوں گی، ہمیں ملزم کا مزید ریمانڈ دیا جائے تاکہ اپنی تحقیقات کو حتمی نتیجے پر لے جاسکیں۔

خورشید شاہ کے وکلاء اور نیب پراسیکیوٹر میں سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، رضا ربانی نے ایک موقع پر نیب پراسیکیوٹر کے خلاف ہائی کورٹ میں جانے کا اعلان کر دیا، رضا ربانی نے  خورشید شاہ کے خلاف سابق مقدمات میں 5عدالتی حکم پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کا نواز شریف دور حکومت میں احتساب ہوا، دوسرا احتساب پرویز مشرف دور میں شروع ہوا۔ اب میرے موکل کا یہ تیسرا احتسابی عمل شروع ہوا ہے ۔ انشااللہ اس بار بھی آپ کی عدالت خورشید شاہ کو باعزت بری کرے گی۔

رضاربانی کا کہنا تھا کہ نیب نے گزشتہ پیشی پر کہا تھا کہ خورشید شاہ کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں، کہاں ہیں وہ ثبوت ؟ صرف زبانی الزامات کی قانون میں کیا اہمیت ہے۔ نیب پراسیکوٹر نے بھری عدالت میں دھمکی دی ہے کہ وہ خورشید شاہ سے زبردستی ریکوری کریں گے۔ جو لوگ عدالت میں دھمکیاں دے رہے ہیں ان کا رویہ میرے موکل سے کیسا ہو گا؟ 

اس موقع پر نیب نے خورشید شاہ کے خلاف دستاویزات عدالت میں پیش کیں جنہیں خورشید شاہ کے وکیل نے مانگا لیکن نیب پراسیکیوٹر نے دینے سے انکار کردیا۔

تاہم عدالت کی جانب سے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد خورشید شاہ کا 13 روزہ  ریمانڈ دیتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کر دیا جبکہ انہیں 14 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے، انہیں 18 ستمبرکونیب نے اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد انہیں سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 9 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا گیا تھا۔

Related Posts