ادارۂ ترقیات کراچی (کے ڈی اے) کے ریٹائرڈ ملازمین کو ادائیگی کیلئے ادارے کو اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے افسران نے 50 کروڑ کی جگہ 5 کروڑ کا چیک جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اکاونٹنٹ جنرل سندھ کے نا اہل افسران نے ادارہ ترقیات کراچی کو 50 کروڑ کے بجائے صرف 5 کروڑ کا چیک جاری کرکے کارنامہ انجام دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ریٹائرڈ ملازمین کے تقریباً 3 ارب کے لگ بھگ واجبات کی ادائیگی کے لیے حکومت سندھ محکمۂ فنانس نے 50 کروڑ روپے کی پہلی قسط جاری کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ اس
اے جی سندھ کو کے ڈی اے کے نام 50 کروڑ کا چیک جاری کرنا تھا ، 3 روز قبل اکاؤنٹنٹ جنرل ( اے جی) سندھ کے افسران نے اپنی نا اہلی کا ثبوت دیتے ہوئے 5 کروڑ روپے کا چیک جاری کردیا ، جب چیک ادارۂ ترقیات کو دیا گیا اور اس کی شکایت سیکریٹری فنانس سے کی گئی تو 29 دسمبر کو 5 کروڑ کا چیک واپس لے کر اے جی سندھ نے نیا چیک نمبر 3893003جو کہ 50 کروڑ مالیت کا تھا جاری کر دیا ہے۔
دوسری جانب بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اے جی سندھ کی جانب سے تاخیری حربے کے طور پر 45 کروڑ روپے کم رقم کا چیک جاری کیا گیا تاکہ مزید وقت گزر جائے اور واجبات کی ادائیگی آئندہ ماہ جنوری میں شروع ہو سکے اور عدالتی حکم پر آئندہ قسط ماہ جنوری کے بجائے فروری میں جاری کی جائے جبکہ چیک دیر سے جاری ہونے پر مسائل کا سامنا صرف ریٹائرڈ ملازمین کو ہوگا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اور کے ڈی اے افسران کوئی شخص ریٹائرڈ ملازمین کیلئے مخلص نہیں جس سے مجبور ہو کر ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی۔ اب تک 50 کروڑ کی جگہ 5 کروڑ کا چیک جاری کرنے پر محکمۂ فنانس سندھ یا صوبائی حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا، نہ ہی کوئی کارروائی کی گئی۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ادارۂ ترقیات کے ریٹائرڈ ملازمین کے پونے 3ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کیلئے سندھ حکومت نے کے ڈی اے کو 50 کروڑ روپے جاری کردیئے۔
سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن نمبرC.P NO.D-105/2019کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کے ڈی اے کو حکم دیا تھا کہ چاہے خود کو بیچنا پڑے یا کے ڈی اے کو مگر مذکورہ پونے 3 ارب کے واجبات ریٹائرڈ ملازمین کا حق فوری ادا کریں۔
مزید پڑھیں: ریٹائرڈ ملازمین کے 3 ارب واجبات کیلئے سندھ حکومت نے 50 کروڑ دیدیے