مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کو 3 ماہ مکمل، وادی میں قحط کی صورتحال

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کشمیر میں مسلسل کرفیو کو 3 ماہ مکمل، وادی میں قحط کی صورتحال
کشمیر میں مسلسل کرفیو کو 3 ماہ مکمل، وادی میں قحط کی صورتحال

مقبوضہ جموں و کشمیر میں  عائد مسلسل کرفیو کو آج 3 ماہ مکمل ہو گئے ہیں جبکہ مظلوم کشمیریوں کو وادی میں قحط کی صورتحال کا سامنا ہے۔

بھارت کے بد ترین کرفیو نے جنت نظیر وادی کے باسیوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے جبکہ کشمیر میں آمدورفت، مواصلات اور ٹرانسپورٹ کے نظام پر پابندی عائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

جموں و کشمیر میں تعلیمی ادارے، دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں اور انٹرنیٹ، موبائل اور ٹی وی پر مستقل پابندی کے باعث مظلوم کشمیری اپنے پیاروں سے رابطہ کرنے سے قاصر ہیں۔

کشمیر میں کھانے پینے کی چیزوں، ضروریاتِ زندگی کی اشیاء اور زندگی بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہے جس کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں کشمیری اپنے گھروں میں ہی شہید ہوچکے ہیں جنہیں دفن کرنے کی بھی اجازت نہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماؤں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں اور بچوں کو بھی جیلوں میں قید کردیا گیا ہے جبکہ 3 ماہ سے کشمیری نمازِ جمعہ کے ساتھ ساتھ دیگر مذہبی فرائض بھی ادا نہیں کر پا رہے۔

میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ ماہ 10 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے 57 افراد زخمی ہوئے اکتوبر کے دوران 67 کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے  مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مسلسل  جاری لاک ڈاؤن پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق3 روز قبل   وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ وادی کی صورتحال پر برطانیہ کو گہری تشویش ہے، بھارت اور پاکستان  یہ دیرینہ مسئلہ حل کریں۔

مزید پڑھیں: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش

Related Posts