اسلام آباد میں 4 افراد کی جانیں لینے والے حادثے کے بعد وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے اپنے شوہر اور بیٹے اذلان پر لگنے والے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے کہا کہ حادثے کے وقت گاڑی میرا شوہر یا بیٹا نہیں بلکہ ڈرائیور چلا رہے تھے۔ ہم پچھلی سیٹوں پر سو رہے تھے، ٹکر لگنے کے بعد آنکھ کھلی۔
کشمالہ طارق نے وزیرِ اعظم عمران خان سے درخواست کی کہ حادثے کی فوٹیج دیکھیں اور جو سچ ہے ، اس پر ضرور ایکشن لیا جائے، حادثہ کوئی پلان کرکے نہیں کرتا۔ حادثے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کشمالہ طارق آبدیدہ ہو گئیں۔
میڈیا چینلز پر چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کشمالہ طارق نے کہا کہ ہمارے ساتھ کوئی پروٹوکول کا قافلہ نہیں بلکہ صرف 2 گاڑیاں تھیں۔واضح رہے کہاسلام آباد میں حادثے کے باعث 4 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔
اندوہناک حادثے کے نتیجے میں 4 افراد کی موت کے مقدمے کے اندراج کے بعد گزشتہ روز کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی عبوری ضمانت بھی منظور ہوگئی۔
شہرِ اقتدار میں واقع سری نگر ہائی وے پر پیش آنے والے حادثہ کیس میں نامزد اذلان کی ضمانت ایڈیشنل سیشن جج نے50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 16 فروری تک منظور کی۔
باوثوق ذرائع کاکہنا ہے کہ کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان وکیل کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیشی کیلئے حاضر ہوا۔ تیز رفتار گاڑی نے مجموعی طور پر 6 افراد کو کچلا جس کے نتیجے میں 4 جاں بحق ہوگئے تھے۔
9یاد رہے کہ اِس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق کا بیٹا ازلان حادثے کے مقدمے میں نامزد کیا گیا جس کے نتیجے میں یکم اور 2 فروری کی درمیانی شب 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔
وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی 11 میں ہونے والے حادثے کے بعد تھانہ رمنا پولیس نے حادثے کا مقدمہ درج کر لیا۔ایف آئی آر میں وفاقی محتسب کشمالہ طارق کے بیٹے ازلان کو نامزد کیا گیا ہے۔مقدمہ زخمی ہو نے والے شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سیکٹر جی11 حادثے کا مقدمہ درج، کشمالہ طارق کا بیٹا نامزد