کرتارپورہ فوڈ اسٹریٹ مزیدار سحری کیلئے راولپنڈی کے شہریوں کی اولین پسند بن گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کرتاپورہ فوڈ اسٹریٹ مزیدار سحری کیلئے راولپنڈی کے شہریوں کی اولین پسند بن گئی
کرتاپورہ فوڈ اسٹریٹ مزیدار سحری کیلئے راولپنڈی کے شہریوں کی اولین پسند بن گئی

راولپنڈی: کرتارپورہ فوڈ اسٹریٹ شہریوں کے دل میں گھر کر گئی۔ فوڈ اسٹریٹ میں انواع و اقسام کے لذیذ اور مزے سے بھرپور کھانے تیار کیئے جاتے ہیں۔ سری پائے، بونگ، نلی نہاری، بیف نہاری، چکن چنے، انڈہ چنے، میری امی کی لسی اور بڑے بھائی کے خشک چنے کھانے کے لئے لوگ دور دراز سے فوڈ اسٹریٹ پہنچتے ہیں اور سحری سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ کرتارپورہ فوڈ اسٹریٹ کے کھانے اس قدر لذیذ ہوتے ہیں کہ گھر پر کھانا کھانے کو دل ہی کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ اپنے دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ سحری کرنے آتے ہیں یہاں پر ہر شہر کے کھانے پکائے جاتے ہیں, نہاری تلوں والے کلچے، انڈا چنا کوفتے حتیٰ کہ ہر ڈش ہی مزے دار ملتی ہے۔

کچھ ذمے دار شہریوں کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کی ایس او پیز کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، یہاں پر آنے والوں شہریوں کی اکثریت سماجی فاصلوں کا خیال نہیں ہیں اور نہ ماسک لگاتے ہیں اور نہ ہی سینیٹائزر کا استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے سے کیسز میں اضافہ ہورہا جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جڑواں شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن بیڈز اور وینٹی لیٹرز ناپید ہو چکے ہیں، اس لیے شہریوں کو ذمے دار کا مظاہرہ کرتے ہوئے کورونا ایس او پیز مکمل درآمد کرنا چاہیے۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فوڈ اسٹریٹ کے دکانداروں کا کہنا تھا کہ سحری کرنے والوں کو اپنی زندگی اور دوسروں کی زندگی کو بھی محفوظ بناتے ہوئے کورونا ایس او پیز پر مکمل عمل کرنا چاہیے تاکہ یہاں مزے دار کھانوں کا سلسلہ چلتے رہے۔

فوڈ اسٹریٹ میں رش کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دکانداروں کا کہنا تھا کہ یہاں لوگ دوردراز کے علاقوں سے آتے ہیں اور بہت سارے لوگ رش سے بچنے کے لئے سحری کے وقت سے قبل ہی اپنی اپنی ٹیبلز بک کروالیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : خواتین کچن میں دستیاب اجزاء کی مدد سے صنفی بیماری کا تدارک کریں

Related Posts