کراچی: شہر قائد میں مسلسل تیسرے روز بھی وقفے وقفے سے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا جب کہ اس دوران پیش آنے والے حادثات و واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جس سے جہاں گرمی کا زور توڑ دیا ہے وہیں لوگوں کی مشکلات میں بھی کسی حد تک اضافہ ہوا ہے۔کراچی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مسلسل تیسرے روز بھی وقفے وقفے سے کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔
مسلسل بارشوں کے باعث شہریوں کی اکثریت گھروں تک محدود ہے۔ ڈی ایم سیز، کے ایم سی، حکومت سندھ، این ڈی ایم اے اور پاک فوج پانی کی نکاسی کے لیے جاری ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔مون سون بارشوں کے دوران کراچی کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہے۔
اورنگی، خداداد کالونی، لانڈھی، پی ای سی ایچ ایس، اولڈ سٹی ایریا اور کورنگی میں گزشتہ رات سے بجلی غائب ہے جب کہ سرجانی ٹان، خاد کی بستی اور دیگر مضافاتی علاقوں میں گزشتہ 2 روز سے بجلی غائب ہے۔
بجلی کی بندش سے متعلق کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کچھ نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کے باعث ہمارے عملے کو بجلی بحالی میں مشکلات درپیش آرہی ہیں، بعض مقامات پر پانی کھڑا ہونے کے باعث یکسر بجلی بحال کر دینا جانی نقصان کا باعث ہوسکتا ہے۔
انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے، سیفٹی کلیرنس ملتے ہی متعلقہ علاقوں میں بجلی بحال کی جارہی ہے،متعلقہ اداروں سے نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کی اپیل کرتے ہیں۔
گزشتہ 3 روز سے جاری مون سون بارشوں کے دوران شہر میں پیش آنے والے مختلف حادثات و واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جن میں سے 7 افراد کرنٹ لگنے، ایک بچی ڈوبنے سے جب کہ دو افراد مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہوئے۔
کراچی اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا کہنا ہے کرنٹ لگنے کے حادثات افسوسناک ہیں تاہم ان کا ہمارے انفرا اسٹرکچر سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ غیر قانونی طریقے سے بجلی حاصل کرنے کی وجہ سے پیش آئے ہیں۔