نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

supreme court karachi
supreme court karachi

کراچی: نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل محمو د اختر نقوی ایڈووکیٹ کی جانب سے آئینی درخواست دائر کی گئی ، درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کو فوری معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں وفاق،چیئرمین نیب، وزارت قانون اور دیگرفریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس آرٹیکل 25 کےخلاف ہے،آرڈیننس وزرااورسرکاری افسران کی کرپشن کوتحفظ دینے کی کوشش ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت تمام شہری یکساں ہیں، ترمیمی آرڈیننس غیر آئینی ہے اور یہ بنیادی حقوق کے منافی ہے، مذکورہ آرڈیننس کی کابینہ سے منظوری بھی غیر اصولی اور مشکوک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کے دستخط کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 نافذ العمل

درخواست کے مطابق ترمیمی آرڈیننس نے نیب کو اسکروٹنی کمیٹی کے ماتحت کر دیا ہے، اس سے نیب کی افادیت اور اہمیت مکمل طور پر ختم ہو جائے گی، من پسند لوگوں کو مقدمات سے بچانے کے لیے من گھڑت کہانی گھڑی گئی، آرڈیننس سے یکساں احتساب متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز صدر مملکت کی جانب سے دستخط کے بعد حکومت نے نیب قوانین میں ترامیم کا آرڈیننس جاری کیاتھا جس کے مطابقمحکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گااور عدالتی حکم نامے کے بغیر سرکاری ملازم کی جائیداد کو منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔

Related Posts