لائسنس منسوخ ہوا تو تباہ کن اثرات مرتب ہونگے، کے الیکٹرک کی حکومت کو دھمکیاں

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

K Electric seeks permission to make electricity more expensive

کراچی: کے الیکٹرک نے قبل از وقت معاہدے ختم کرنے اور لائسنس منسوخ کرنے کی بازگشت پر حکومت کو عالمی ثالثی فورم جانے کی دھمکی دیدی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ نیپرا کی جانب سے 2023 سے قبل کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے کا خدشہ ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی واحد تقسیم کار کمپنی کیخلاف کارروائی سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا پروگرام متاثر ہوگا جس سے پاکستان کا نقصان پہنچے گا۔

ذرائع کے مطابق خط کی کاپی وزیر اعظم عمران خان ، وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصولات امور ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ ، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر،ندیم بابر ، عمر ایوب خان اورنیپراکو بھی بھجوائی گئی ہے۔

کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں کے ای کی جانب سے بجلی کی مناسب تقسیم سے متعلق نیپرا کی سماعت کمپنی کے لئے انتہائی تشویش کا باعث ہے ۔

کے ای نے وفاقی حکومت سے ان خدشات کے ازالے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے اور حصص یافتگان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے خط میں انکشاف کیا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کی دعوت پر ازخود کارروائی میں نیپرا کراچی میں کے ای لائسنس منسوخ کرنے پر غور کررہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹر ک کا لائسنس ختم کرنے کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا ڈر نہ عدلیہ کا خوف، کے الیکٹرک نے کراچی میں لوڈشیڈنگ بڑھادی

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ قبل از وقت معاہدہ ختم کرنے کی صورت میں نیپرا کیخلاف عالمی ثالثی فورم سے رجوع کیا جائیگا ۔

Related Posts