جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کیلئے لارجر بینچ پر تحفظات کا اظہار کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Justice Issa raises serious questions over larger bench for presidential reference

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کے منحرف ایم این ایز کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کے لیے بنائے گئے لارجر بینچ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کو خط ارسال کر کے لارجر بینچ پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ پوری قوم کی نظریں صدارتی ریفرنس پر ہیں لیکن اتنے اہم کیس کے لیے بینچ کی تشکیل سے قبل اس معاملے پر کسی سینئر جج سے مشاورت نہیں کی گئی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ لارجر بینچ میں سینئر ججز کو شامل نہیں کیا گیا اور بینچ کی تشکیل سے قبل قواعد و ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے خط کی کاپیاں اٹارنی جنرل، پاکستان سپریم کورٹ بار کے صدر، سپریم کورٹ کے ججز اور تمام صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی بھیجی ہیں۔

مزید پڑھیں:غم کرسی تیرا شکریہ

خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدارتی ریفرنس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل پانچ رکنی بینچ 24 مارچ کو دونوں معاملات کی سماعت کرے گا۔

Related Posts