کراچی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ کی خودکشی، جسٹس فار نادیہ اشرف ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ کی خودکشی، جسٹس فار نادیہ اشرف ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
کراچی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ کی خودکشی، جسٹس فار نادیہ اشرف ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

کراچی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ نے خودکشی کر لی جس کے بعد سوشل میڈیا پر جسٹس فار نادیہ اشرف آج کا  ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  کراچی میں نادیہ اشرف نے خودکشی مبینہ طور پر اپنے سپروائزر کی طرف سے تھیسز کو مسترد کیے جانے کے بعد کی۔ نادیہ اشرف نامی طالبہ ڈاکٹر پنجوانی سینٹر سے پی ایچ ڈی کر رہی تھیں تاہم 15 سال گزر جانے کے باوجود بھی وہ اپنا تھیسس مکمل نہ کرسکیں۔

مبینہ طور پر نادیہ اشرف کو تھیسس سپروائزر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی طرف سے ہراسگی کا سامنا تھا اور وہ نفسیاتی اور خاندانی مسائل کا بھی شکار تھیں۔ نادیہ نے اپنے قریبی دوستوں کو بتایا تھا کہ اقبال چوہدری اس کی ملازمت ختم کرنا چاہتے تھے جبکہ اس نے ایک اور تحقیقی آرگنائزیشن میں شمولیت اختیار کی تھی۔

نادیہ اشرف نے دوبارہ پنجوانی سینٹر میں جا کر مقالے کیلئے مختصر تعارف (ڈیسرٹیشن) جمع کرایا لیکن اقبال چوہدری نے ان سے مزید 6 ماہ توسیع لینے کا کہہ دیا جس کے بعد نادیہ اشرف نے خودکشی کی جس کا ذمہ دار اقبال چوہدری کو قرار دیا جارہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نادیہ اشرف کیلئے انصاف یا جسٹس فار نادیہ اشرف آج کا ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے جس کے تحت اب تک 2 ہزار 492 پیغامات بھیجے جاچکے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ نادیہ اشرف کی خودکشی کے ذمہ دار اقبال چوہدری ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: معمولی تکرار پر شہری قتل، بیوہ کی حکومت سے انصاف کی اپیل

 

Related Posts