اسلام آباد : آئیسکوبوگس میٹر اسکینڈل میں چھوٹے افسران کو سزاء دیکر بڑے افسران کو بچالیا گیا، تحقیقات بند کردی گئی۔
آئیسکوبوگس میٹر اسکینڈل میں کرپشن ثابت ہونے پر پانچ چھوٹے افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ کہ دو ملوث بڑے افسران حمیداللہ خان اور شیر عباس کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور اس کرپشن کے دیگر سب ڈویژنوں میں پھیلے نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات ٹھپ کر دی گئی ہیں ۔
کے ایس ڈی او سجاد بوگس میٹر کے ملوث کرداروں کی مبینہ سرپرستی کرتے رہے لیکن انہیں نظرانداز کرتے ہوئے بوگس میٹر کی کرپشن ثابت ہونے پر لائن سپرنٹنڈنٹ ناصرمحمود ،سپرنٹنڈنٹ شہزاد عابد، لائن سپرنٹنڈنٹ رجب محمود ،سپرنٹنڈنٹ نجم الثاقب اور سپرنٹنڈنٹ وقاص رضا کو انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر ملازمت سے فوری طور پر برطرف کردیا گیا ۔
اعلیٰ حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے چیف انجینئر سروس اینڈ انویسٹی گیشن حمیداللہ خان اور ایس ای شیر عباس کو آئیسکو افسران نے مجرمانہ گٹھ جوڑ سے بچا لیا ہے ۔
حمید اللہ خان کو پہلے ہی محض معطل کر دیا گیا تھا لیکن تمام مراعات دی جا رہی ہیں اور شیر عباس کو منظر نامے سے پہلے ہی مرحلے میں ہٹا دیا گیا تھا ۔
یوں بدترین کرپشن کی سرپرستی کرنے والے اعلیٰ افسران سرکاری خرچے پر موجیں لوٹ رہے ہیں جبکہ جی سکس کے میٹر ریڈنگ سیکشن کے انچارج نے اس بدترین کرپشن سے پردہ اٹھاتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسرآئیسکواور سیکریٹری انرجی کو تحریری طور پر آگاہ کیا تھا جس پر تین انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: اسپتال تعداد بڑھانے کے لئے عام مریضوں کو بھی کورونا کا مریض بنارہے ہیں